آم کی بر آمد کے اقدامات نہ ہوسکے،باغبان مقامی مارکیٹ میں فروخت پر مجبور
ملتان (جام بابر سے )ملتان میں پھلوں کے بادشاہ ام کی ایکسپورٹ کے حوالے سے تاحال مناسب اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے باغبانوں کے اکثریت عام مارکیٹ میں سستا آم فروخت کرنے پر مجبور ہو گئی تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ایک لاکھ انسٹھ ہزار ایکڑ رقبے پر آم کے باغات ہیں۔
جن سے سالانہ اٹھارہ لاکھ چوالیس ہزار میٹرک ٹن آم کی پیداوار ہوتی ہے لیکن پھلوں کے بادشاہ آم کی مانگ میں اضافے کے باوجود ایکسپورٹ کے حوالے سے تاحال مناسب اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے باغبانوں کی اکثریت دو سو روپے فی کلو کے حساب سے عام مارکیٹ میں سستا آم فروخت کرنے پر مجبور ہو گئی ہے جس کا باغبانوں نے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ گزشتہ سال ایک سو چوالیس ملین ڈالر کا آم مختلف ممالک کوایکسپورٹ کیا گیا لیکن موجودہ صورتحال میں موسمی تبدیلیوں کے باعث آم کی مٹھاس اور کوالٹی بھی متاثر ہوئی ہے اس حوالے سے کمشنر کا موقف ہے کہ آم کی ایکسپورٹ اور پیداوار میں اضافہ ترجیح ہے جس کے لئے بیالیس کروڑ روپے کی لاگت سے مینگو انکلیو بنا رہے ہیں جس سے آم کی کوالٹی بھی کافی حدتک بہتر ہو جائے گی انور ر ٹور اور سفید چونسہ کی پیداوار بڑھانے کے لئے ریسرچ بھی نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ رواں سال پھل کی پروموشن کے حوالے سے مینگو فیسٹیول تا حال نہیں کرایا گیا۔