بوسیدہ عمارتیں انسانی جانوں کیلئے خطرہ
ملتان (جان شیر خان)ملتان میں ساون کے آغاز کے ساتھ ہی مون سون کی بارشوں نے اندرون شہر میں موجود خستہ حال اور ۔۔
بوسیدہ عمارتوں کے خطرات کو نمایاں کر دیا ہے ۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 288 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کرتے ہوئے مکینوں کو فوری انخلاء، عمارتوں کی مرمت اور زیادہ بارش کی صورت میں گھروں سے باہر نکلنے کی ہدایات پر مبنی نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو)محمد ابوبکر کا کہنا ہے کہ ان عمارتوں میں رہائش اختیار کرنا انتہائی خطرناک ہے ، کیونکہ مسلسل بارشوں کے باعث ان کے منہدم ہونے کا خدشہ موجود ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ جن مکینوں نے انتظامی احکامات کو نظر انداز کیا، ان کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ‘‘ مخدوش عمارتوں کی بروقت مرمت اور بارش کے دنوں میں انخلاء قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے ناگزیر ہے ’’۔ ان کے مطابق نوٹسز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے ۔ضلعی انتظامیہ نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جاری کردہ نوٹسز کو سنجیدگی سے لیں اور خطرات سے بچاؤ کے لئے فوری اقدامات کریں۔ اندرون شہر کے گنجان آباد علاقوں میں ایسی عمارتیں نہ صرف رہائشیوں کے لئے خطرہ ہیں بلکہ آس پاس کے شہریوں کی جان و مال کو بھی خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ گزشتہ سال مون سون کے دوران بھی شہر کے مختلف علاقوں میں خستہ حال عمارتوں کے گرنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں، جن میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا تھا۔ اس تناظر میں ضلعی انتظامیہ نے اس سال پیشگی اقدامات کرتے ہوئے ممکنہ حادثات سے بچاؤ کی حکمت عملی اپنائی ہے ۔