سیلاب کی تباہ کاری، لاکھوں متاثرین بے یار و مددگار
خانیوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر، نامہ نگار ) دریائے راوی اور چناب کی شدید طغیانی کے باعث ضلع خانیوال کے مختلف علاقوں میں تباہ کاری جاری ہے ۔
تحصیل کبیروالہ سمیت دیگر نواحی علاقوں میں سیلابی پانی سے سینکڑوں گھر منہدم اور دو لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ہزاروں ایکڑ کھڑی فصلیں پانی میں ڈوب گئی ہیں اور سینکڑوں دیہات شدید متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرہ خاندان اپنی مدد آپ کے تحت قیمتی سامان اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں، تاہم سینکڑوں لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔سیلاب زدگان نے شکایت کی ہے کہ کھانے پینے کے لیے خوراک اور جانوروں کے لیے چارے کی شدید کمی ہے ۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے 25 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں، مگر لاکھوں متاثرین کی تعداد کے مقابلے میں یہ ناکافی ہیں۔ حکومتی اور مخیر حضرات کی امداد کا انتظار جاری ہے ۔ خطرناک بیماریوں جیسے ملیریا، ٹائیفیڈ اور الرجی کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ متاثرین کو خوراک، صاف پانی، ادویات اور عارضی پناہ گاہوں کی فوری فراہمی کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انسانی جانوں کو خطرات سے بچایا جا سکے ۔