جانوروں کا چارہ کاٹنے کیلئے روائتی ٹوکہ استعمال،56افراد ہاتھوں سے محروم

جانوروں کا چارہ کاٹنے کیلئے روائتی ٹوکہ استعمال،56افراد ہاتھوں سے محروم

سرگودھا(سٹاف رپورٹر )ڈاکٹرز کی بھرپور کوششوں کے باوجود حکومتی سطح پر اقدامات نہ اٹھائے جانے کے باعث جانوروں کا چارہ کاٹنے کیلئے استعمال ہونیوالی روایتی ٹوکا مشین کا استعمال اور۔

 حفاظتی تدابیر کا فقدان روزباروز حادثات میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے ،ذرائع کے مطابق 10 فروری 2024 سے 10 اگست 2024 تک 56 کسان، مرد ، عور تیں اور بچے ہاتھ ٹوکا مشین میں آنے سے معذور ہو گئے ، یہ 56 کسان پچھلے چھ ماہ میں صرف ایک ہسپتال ڈاکٹر فیصل مسعود ٹیچنگ ہسپتال سرگودھا پہنچے باقی ہسپتالوں کا ڈیٹا اس کے علاوہ ہے ،ٹیچنگ ہسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں کسان معذور ہو رہے ہیں لیکن کسی کو کوئی پرواہ نہیں کیونکہ ان میں سے کوئی بھی کسی سیاستدان، بیوروکریٹ، بزنس مین یا کسی آفس ہولڈنگ آفیسر کا بیٹا، بیٹی، باپ، ماں، بہن یا بھائی نہیں ہے ہم ڈاکٹرز اس ٹوکا مشین کی چوٹ کو روکنے کے لیے بے لوث کام کر رہے ہیں اور ہم نے اپنے غریب کسانوں کو انصاف دلانے اور اس مجرمانہ غفلت کو روکنے کے لیے چیمبر آف کامرس، وزراء ، سیکرٹریز سمیت ہر ممکن دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور لاہور ہائی کورٹ میں مقدمہ بھی دائر کیا ہے ۔ کچھ چھوٹے تاجر صرف اپنے تھوڑے سے منافع کے لیے غیر معیاری اور خطرناک ٹوکا مشینیں بناتے ہیں ،ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک ہمارے کسان ٹوکا مشین کی اس چوٹ سے آزاد نہیں ہو جاتے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں