واٹر فلٹریشن پلانٹس کا پانی مضر صحت ،ادارے خاموش
سرگودھا(سٹاف رپورٹر) واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹری کی جانب سے ضلع کے شہری و دیہی علاقوں میں لگے سرکاری واٹر فلٹریشن پلانٹس سے لئے گئے پانی کے نمونے مضر صحت قرار دیئے جانے کے باوجود انتظامیہ اور ۔۔۔
بلدیاتی ادارے وسائل کی عد م دستیابی کو جواز بنا کر عملدرآمد سے گریزاں ہیں واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹری کی جانب سے واضح کیا گیا تھا کہ بیشتر فلٹریشن پلانٹس کے عرصہ سے فلٹر تبدیل نہ ہونے اور ٹینکوں کی صفائی نہ ہونے سے ان پلانٹس کا پانی مضر صحت ہو گیا ہے مگر متعلقہ ادارے ایک دوسرے پر ذمہ داری عائد کر کے خامو ش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں، جبکہ ذرائع کے مطابق یہ فلٹریشن پلانٹس تعمیر کے پہلے تین سال تک محکمہ لوکل گورنمنٹ کے زیر نگرانی چلتے رہے ، مگر بعد ازاں میٹروپولیٹن کارپوریشن سمیت دیگر بلدیاتی اداروں نے ان کی ذمہ دار ی قبول نہ کی، اور گزشتہ تین سالوں سے ان کی مرمت یا دیگر امور بابت کسی قسم کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے ،اور زیادہ تر غیر فعال ہو چکے ہیں ،اگر انہیں فعال نہ کیا گیا تو حکومتی خزانے کو لگ بھگ ایک ارب روپے کے نقصان کا اندیشہ ہے ، شہریوں نے ارباب اختیار سے مجموعی صورتحال کی بہتری کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔