بروقت ٹیکس کی ادائیگی ہو تو عالمی اداروں سے قرض نہ لینا پڑے : علی صالح حیات
سرگودھا(دنیا فورم) ٹیکس کلچر کے فروغ کیلئے تمام شعبہ جات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اگر یہاں بروقت ٹیکس کی ادائیگی ہو تو آئندہ کبھی بھی غیر ملکی مالیاتی اداروں سے قرض لینا نہ پڑے۔۔۔
اور ملک معاشی طور پرمضبوط ہو گا،جس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ملکر کام کرناہے ، بدقسمتی سے پاکستان میں محکموں کیساتھ ساتھ ٹیکس دینے والے بھی غفلت کے مرتکب ہوتے ہیں ،ایف بی آر اور تاجروں کے درمیان باہمی اتفاق کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، گاہے بگاہے مختلف فورمز پر جا کر تاجر برادری کی رہنمائی کے ساتھ ساتھ ان کے مسائل حل کئے جاتے ہیں ،ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر انکم ٹیکس ایف بی آر علی صالح حیات کلیار نے روزنامہ دنیا فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیااور بتایا کہ سرگودھا ریجن کے پانچ اضلاع سرگودھا،منڈی بہاؤالدین، میانوالی، بھکر اور خوشاب میں مجموعی طور پر 2لاکھ 64ہزار 217ٹیکس گزار ہیں امسال دسمبر کلوزنگ تک ایف بی آر لگ بھگ پچیس ارب روپے کا ریونیو جمع کر لے گی ،جبکہ لگ بھگ پانچ ہزار نا دہندگان کو حتمی نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ، نان ٹیکس پراڈکٹس کی مارکیٹ میں فروخت کی رو ک تھام کیلئے گراس روٹ سطح پر کام ہو رہا ہے ،جس کے تحت ابتدائی طور پر فرٹیلائزر، ٹوبیکو،سیمنٹ ،بیوریجز اورشوگرپر ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر ان کی فروخت نہیں ہو سکتی اس ضمن میں ایف بی آر سرگودھا کی ٹیموں نے دس کروڑ روپے سے زائد مالیت کی کھاد،لگ بھگ آٹھ کروڑ روپے کے سگریٹس،اور ایک کروڑ روپے کی چینی جبکہ لگ بھگ پانچ کروڑ روپے کی دیگر اشیاء پکڑی ہیں ،انہوں نے بتایا کہ ٹیکس نظام کو مزید بہتر بنانے ،پیشہ ورانہ امور میں محکمانہ خامیوں اور مڈل مین کے کردار کو ختم کرنے کیلئے ایف بی آرنے ٹیکس کی وصولی اور رجسٹریشن کا خود کار آسان نظام رائج کیا ہے ،اس حوالے سے پی او ایس منصوبہ کا دائرہ کار وسیع کیا جا رہا ہے ، ابھی تو صرف بڑے مالز /برانڈنڈسٹوریا شاپنگ سنٹرز پر اس سسٹم کو لاگو کیا گیا اسے فروغ دینے کیلئے انعامی سکیم کا اعلان کیا ہے اور آنیوالے وقت میں تمام ریٹیلرز بھی اس کے دائرہ کار میں آ جائیں گے ،کیونکہ ہر قسم کے کاروبار کو ڈیجیٹائز ہونا چاہئے ،جس سے مسائل کم اور ہر چیز شفاف ہوگی،اوربلیک مارکیٹنگ کا خاتمہ ہو گا،دنیا بھر میں ٹیکس وصولی کا جدید اور خود مختار نظام رائج ہے اور وہاں پر لوگ دیانتداری سے ٹیکس ادا کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم سے بعد میں آزاد ہونیوالے ممالک ہم سے بہت آگے نکل چکے ہیں اور اس کی بڑی وجہ دیانتداری ہے ،میں مانتا ہوں کہ ہمارے ہاں ٹیکس وصولی میں کوتاہیاں ہیں جس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اپنے محکمے کی کوتاہیوں پر قابو پانے کیساتھ ساتھ تاجروں سے بھی توقع کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کریں ،جس سے ملک میں خوشحالی آئے گی ۔