دسواں این ایف سی ایوارڈ نافذ نہ ہونے تک ضم اضلاع کے فنڈز میں اضافہ کیا جائے: مزمل اسلم

پشاور: (دنیا نیوز) مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ دسواں این ایف سی ایوارڈ نافذ نہ ہونے تک ضم اضلاع کے فنڈز میں اضافہ کیا جائے۔

اپنے ایک بیان میں مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع کے جاری اخراجات میں تین سالوں سے ایک روپیہ کا اضافہ نہیں ہوا، خیبر پختونخوا کے بجٹ میں ضم اضلاع کیلئے 144 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ وفاقی حکومت ضم اضلاع کیلئے تین سالوں سے 66 ارب روپے دے رہی ہے جو ناکافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سالوں کے دوران صرف تنخواہوں میں 60 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، وفاق سے پہلے بجٹ اس لئے دیا کہ اندازہ ہو سکے کہ حقیقی خرچہ کتنا ہے۔

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ وزیراعظم، اسحاق ڈار، محمد اورنگزیب کو بھی ضم اضلاع کے فنڈز کی یاد دہانی مسلسل کرا رہے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اس بارے میں وفاقی حکومت سے مسلسل بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے رانا ثناءاللہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی نے اعتراف کیا تھا کہ ضم اضلاع کے فنڈز میں اضافہ ناگزیر ہے، ان سب کے باوجود وفاقی حکومت اپنے اس بجٹ میں ناکام رہی، گزارش ہے فاٹا کے بجٹ میں فوری اضافہ کیا جائے۔

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ دسویں این ایف سی ایوارڈ نافذ نہ ہونے تک ضم اضلاع کے فنڈز میں اضافہ کیا جائے، دسویں این ایف سی کے بعد خیبرپختونخوا کا بجٹ 280 ارب تک پہنچ جائے گا، صوبے، ملک اور خطے کی سکیورٹی فاٹا سے جڑی ہے، ضم اضلاع کے فنڈز میں اضافہ کو صوبے کے بجائے قومی مسئلے کی طور پر دیکھنا چاہیے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں