امریکا نے مشرق وسطیٰ میں اپنی فوج بھیجنے کا عندیہ دیدیا

واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) اسرائیل کی جانب سے لبنان پر حملے جاری ہیں جبکہ امریکا نے عندیہ دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اپنی فضائی مدد کی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے اور خطے میں فوجیوں کو تعینات کرنے کی تیاری میں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن کی طرف سے یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل لبنان ایک بڑے فضائی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت کےغم سے نہیں نکل سکا ہے۔

ادھر، ایران نے بدلہ لینے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے اسے ’صیہونی حکومت کا بھیانک جرم‘ قرار دیا ہے، ایران نے کہا ہے کہ اس کا جواب دیا جائے گا۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو ایران کے ساتھ منسلک ممالک پر یکے بعد دیگرے حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایران کے علاقائی اتحادیوں پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو ان حملوں سے روکا جائے جو وہ بار بار کر کے خطے میں کشیدگی کو بڑھا رہا ہے۔

اس کشیدگی نے سفارتی محاذ پر ہلچل پیدا کر دی ہے، روسی وزیر اعظم میخائل مشستین آج تہران میں ایرانی صدر سے ملاقات کریں گے۔

تہران نے اسرائیل کے اقدامات پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ادھر امریکہ نے تہران کو خبردار کیا ہے کہ وہ صورتحال سے فائدہ اٹھانے یا تنازع کو نہ بڑھائے۔

پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹرک رائیڈر کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اگر ایران یا اس کی حمایت کرنے والے گروپ اس موقع پر خطے میں امریکیوں یا مفادات کو نشانہ بناتے ہیں تو امریکا اپنے لوگوں کے دفاع کے لیے ہر ضروری اقدام کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے فلسطین اور لبنان کے بعد تیسرے مسلمان ملک پر حملہ کرتے ہوئے یمن میں بمباری کی، جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں