دھرنے یا ترقی؟ ادب سے درخواست ہے بیٹھ کر معاملات پر سوچنا ہوگا: وزیر اعظم
اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہر موقع پر دھرنا ہوتا ہے، کیا یہ پاکستان کے مفاد میں ہے؟ ادب سے درخواست کرنا چاہتا ہوں بیٹھ کر معاملات پر سوچنا ہوگا، فیصلہ کرنا ہے دھرنے، لانگ مارچ یا ترقی کرنی ہے؟۔
نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ بعض معاملات پر ہمیں تفصیل سے بات کرنا ہوگی، ترقی، خوشحالی کیلئے معاشی، سیاسی استحکام ضروری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کیا ملک اس وقت دھرنے، جلوس اور لانگ مارچ کا متحمل ہوسکتا ہے؟ ہمیں ملکی خوشحالی کے لیے مل بیٹھ کر فیصلے کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے معیشت آہستہ آہستہ استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے، معیشت کی بہتری میں کوششوں پر تمام اداروں کے شکرگزار ہیں۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری حکومت کی ترجیح ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے لیے تعاون پر صوبوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہو گا، اس کے لیے سب کو محنت اور کوشش کرنا ہوگی۔
شہباز شریف نے کہا کہ معاشی بہتری، ترقی اور سیاسی استحکام ایک دوسرے منسلک ہیں، مہنگائی سنگل ڈیجیٹ پر آگئی ہے، سٹاک مارکیٹ تاریخ کی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے، میرے ساتھ سب نے ہاتھ بٹانا ہے، ترقی تب ہوگی جب ملک میں اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری ہو۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے وفاق اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، اہم پہلو ملک کی ترقی اور خوشحالی ہے، ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کی برآمدات اور ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جاپان کے لوگوں نے کوئی جادو نہیں کیا محنت سے مقام حاصل کیا، ملکی ترقی کے لیے ہمیں ٹیکس آمدن کو بڑھانا اور ٹیکس چوری کو روکنا ہوگا، غریب آدمی 77 سال سے قربانی دے رہا ہے، آج اشرافیہ نے قربانی دینی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف دورمیں دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار قربانیاں دیں، دہشت گردی نے دوبارہ سراٹھایا، ہم نے اس ناسور کو ختم کرنا ہے، ہم نے ملکی یکجہتی اور اتحاد کو آگے لے کر جانا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج ہے، سب سے پہلے دہشت گردی کا سرکچلنا ہوگا، نمبرون دہشت گردی کا خاتمہ، نمبردو دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔