اقلیتی نمائندوں کا الیکشن اقلیتوں تک محدود کرنے کی درخواست خارج
اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے اقلیتی نمائندوں کا الیکشن اقلیتوں محدود کرنے کی درخواست خارج کردی۔
آئینی بنچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں بنچ نے اقلیتی نمائندوں کو اقلیتوں تک محدود کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت وکیل جے سالک نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اقلیتوں کے صرف نمائندے ہیں، اقلیتوں کو اپنے ووٹ سے اپنے نمائندہ منتخب کرنے کا حق دیا جائے۔
اس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ لفظ اقلیت درست نہیں،اقلیت کی جگہ نان مسلم کہا جائے، نان مسلم بھی برابر کے شہری اور برابر کے حقوق رکھتے ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئین میں بنیادی حقوق میں شہریوں کا لفظ لکھا ہے، نان مسلم بھی شہری ہی ہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ کیا بھارت میں مسلم ووٹر صرف مسلمانوں کو منتخب کرتے ہیں، کیا دنیا کے کسی ملک میں ایسا ہوتا ہے؟کوئی مثال بتا دیں۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ایسی تجویز سے کیوں شہریوں میں تفریق پیدا کرنا چاہتے ہیں، ایسی تجاویز سے شہریوں میں بھائی چارہ ختم اور تفریق جنم لے گی، نان مسلم کو جنرل الیکشن لڑنے کی ممانعت نہیں، اگر کوئی قانون تبدیل کرانا ہے تو اپنے نمائندوں سے قانون سازی کروا لیں۔
بعدازاں آئینی بنچ نے اقلیتی نمائندوں کا الیکشن اقلیتوں تک محدود کرنے کی درخواست خارج کردی۔