پاکستانی گیمنگ وی سی سٹار ابراہیم حفیظ فوربز گیمز انڈر 30 کلاس آف 2026 میں شامل
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان کے ابراہیم حفیظ کو ان کی خدمات کے اعتراف میں گریفن گیمنگ پارٹنرز میں پرنسپل کی حیثیت سے کام کے لیے امریکا کی باوقار فوربز گیمز 30 انڈر 30 کلاس آف 2026 میں شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان میں پیدا ہونے اور پروان چڑھنے والے ابراہیم حفیظ نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک دن وہ دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تفریحی صنعت کے مرکز میں کھڑے ہوں گے۔
گیمنگ اور وینچر کیپٹل تو ان کے ذہن میں کبھی آئے بھی نہیں تھے مگر آج وہ ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی رہنمائی میں مدد کر رہے ہیں جو دنیا کے کھیلنے کے انداز کو بدل رہی ہے۔
ابراہیم حفیظ نے گیمنگ انڈسٹری میں اس کے سب سے ڈرامائی دور میں قدم رکھا، ای اے سپورٹس میں گلوبل لائسنسنگ اسٹریٹجی پر کام کرتے ہوئے اُس تاریخی دوراہے پر جب کمپنی نے فیفا کے ساتھ اپنی علامتی شراکت ختم کی اور ای اے سپورٹس ایف سی کی بنیاد رکھی جو ایک ابتدائی سطح کی نوکری کے طور پر شروع ہوا تھا، وہ جلد ہی ایک گہری بیداری میں بدل گیا۔
انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کس طرح دانشورانہ املاک، سپورٹس رائٹس اور عالمی کاروباری حکمتِ عملی ایک کثیر ارب ڈالر کے ماحولیاتی نظام میں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں، اس تجربے نے دانشورانہ املاک، گیمنگ اور سرمایہ کاری کے ملاپ پر ان کے اندر ایک مستقل جذبہ پیدا کیا۔
آج گرِفن گیمنگ پارٹنرز جو دنیا کی سب سے بڑی گیمنگ فوکسڈ وینچر کیپٹل فرمز میں سے ایک ہے میں بطور پرنسپل، حفیظ صرف صنعت کو دیکھ نہیں رہے وہ اسے تشکیل دے رہے ہیں۔
وہ گیم سٹوڈیوز، پلیٹ فارمز اور گیمنگ انفراسٹرکچر میں 30 سے زائد سرمایہ کاریوں کی قیادت یا معاونت کر چکے ہیں اور صنعت کی مؤثر ترین کمپنیوں میں 15 کروڑ ڈالر سے زائد سرمایہ لگانے میں مدد کی ہے۔
ابراہیم حفیظ کا اثر سلکان ویلی اور ہالی ووڈ سے کہیں آگے تک پھیلا ہوا ہے، گزشتہ سال کے دوران، انہوں نے تُرکیہ اور مشرقِ وسطیٰ جیسے ابھرتے ہوئے خطوں میں خاصا وقت گزارا، وہاں کے بانیوں سے ملاقات کی، علاقائی سرمایہ کے نئے ذرائع کھولے اور ان خطوں میں گرِفن کی موجودگی کو مضبوط کیا جہاں گیمنگ بے مثال رفتار سے ترقی کر رہی ہے۔
ان کا تازہ ترین سنگِ میل تُرکیہ کے سٹوڈیو فیوز گیمز میں 70 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی قیادت کرنا ہے جو اُن منڈیوں میں گرِفن کی جارحانہ پیش قدمی کو ظاہر کرتا ہے جنہیں روایتی مغربی وینچر کیپٹل اکثر نظر انداز کر دیتا ہے۔
صنعتی ماہرین اب ابراہیم حفیظ کو عالمی گیمنگ سرمایہ اور ابھرتی ہوئی منڈیوں کی جدت کے درمیان ایک اہم پل کے طور پر دیکھتے ہیں اور پاکستانی ٹیلنٹ کی اس علامت کے طور پر جو ٹیکنالوجی، کاروبار اور تفریح کے اعلیٰ ترین درجات پر ابھر رہا ہے۔
ایک ایسے بچپن سے جہاں گیمنگ تک رسائی بہت کم تھی سے لے کر ان کمپنیوں میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری تک جو گیمنگ کا مستقبل بنا رہی ہیں، ابراہیم حفیظ صرف گیمز میں سرمایہ کاری نہیں کر رہے، وہ یہ نئی تعریف کر رہے ہیں کہ اگلی نسل کے گیمنگ لیڈر کہاں سے آئیں گے۔