مودی کے دورہ سے قبل مقبوضہ کشمیر چھاؤنی میں تبدیل،ہزاروں نئے فوجی تعینات

مودی  کے  دورہ  سے  قبل  مقبوضہ  کشمیر  چھاؤنی  میں تبدیل،ہزاروں  نئے  فوجی  تعینات

سرینگر،جموں(کے پی آئی )بھارت نے وزیراعظم مودی کے دورے سے قبل ہزاروں مزید فوجیوں کو مقبوضہ کشمیر بھیج دیا ،نئی دہلی نے کشمیر میں سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز کی 500 سے زائد کمپنیوں(تقریباً 50ہزار اہلکار)کو تعینات کرنے کا حکم دیا ہے ۔

مقبوضہ وادی فوجی چھاؤنی میں تبدیل ہو کر رہ گئی ہے ، مزید فورسز کی تعیناتی کا حکم بھارتی وزیر اعظم مودی کے 21 جون کو علاقے کے دورے اور ہندو امرناتھ  یاترا کے پیش نظر دیا گیا ۔ دوسری جانب حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر اعظم کے دورے کے موقع پر21جون کو کشمیر بھر میں مکمل ہڑتال کی کال دے دی ہے ۔حریت ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس کا کہنا تھا کہ کشمیری غیر قانونی بھارتی تسلط کے خاتمے تک اپنی جدوجہد ہر قیمت پر جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے مودی کے دورے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قیادت اس طرح کے دوروں کے ذریعے عالمی برادری کو علاقے کی صورتحال بارے گمراہ کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔دریں اثنا قابض انتظامیہ نے مودے کے دورے سے قبل محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیوں کا سلسلہ تیز کرتے ہوئے نوجوانوں کی گرفتاریاں شروع کر دیں ۔بھارتی فوجیوں نے ضلع کپواڑہ میں تین کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ بھارتی فوجیوں کا ڈوڈہ، ریاسی، راجوری اور کٹھوعہ اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ضلع ریاسی میں تیراتھ کے جنگلاتی علاقوں اور ضلع راجوری کی تحصیل کالاکوٹ کے آس پاس کے جنگلات میں بھی بھارتی فوج نے آپریشن تیز کر دیا ہے ۔ اب تک سو سے زائد افراد کو گرفتار کیاجا چکا ۔ بھارتی فورسز کے اہلکار آپریشن کے دوران گھروں میں گھس کر خواتین،بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں اور قیمتی گھریلو اشیاکی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں