دنیا بھر میں منکی پاکس کا پھیلائو ، ڈبلیو ایچ او کا ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان : پاکستان میں الرٹ جاری

دنیا  بھر  میں  منکی  پاکس  کا پھیلائو  ،  ڈبلیو ایچ  او  کا ہیلتھ  ایمرجنسی  کا  اعلان  :  پاکستان  میں  الرٹ  جاری

لندن اسلام آباد(رائٹرز،اے ایف پی، مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے افریقہ میں ایم پاکس (سابقہ منکی پاکس) کے بڑھتے کیسز کے باعث اس بیماری کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا۔

خبر رساں ادارے اے یف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے بیماری کے پھیلاؤ کے مطالعے اور اس حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم کو سفارشات پیش کرنے کے لیے ماہرین کی میٹنگ بلائی تھی۔ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم نے بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ماہرین کی ایمرجنسی کمیٹی کا اجلاس ہوا اور انہوں نے کہا کہ صورتحال عالمی ہیلتھ ایمرجنسی ڈیکلیئر کرنے کا متقاضی ہے ۔یہ ایسی صورتحال ہے جس سے ہم سب کو تشویش ہونی چاہیے ۔ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت آنے والے دونوں اور ہفتوں کے دوران اس صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لیے عالمی جواب کو منظم کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ ہم متاثرہ ممالک کے ساتھ کام کرتے ہیں اور اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے اور زندگیاں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اس سے قبل افریقن یونین کے صحت کے نگران ادارے نے منکی پاکس کے پھیلاؤ کے باعث براعظم افریقہ میں ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کیا۔ایم پاکس پورے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں پھیلا ہے ، جہاں یہ پہلی مرتبہ 1970 میں دریافت ہوا اور پھر دوسرے ممالک میں پھیلا۔ٹیڈروس ادھانوم نے کہا کہ کونگو میں رواں سال 14 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اس بیماری سے 524 اموات ہوئی ہیں۔ ایم پاکس کا کانگو میں پچھلے سال سامنے آنا اور پھر اس کا پھیلاؤ اور اب کانگو کے پڑوسی ممالک میں اس بیماری کا سامنے آنا تشویشناک ہے ۔پاکستان میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے دنیا بھر میں منکی پاکس کے بڑھتے کیسز اوربھارت میں زیکا وائرس کے پھیلاؤکے بعد بارڈر ہیلتھ سروسز کو الرٹ جاری کردیا۔این سی او سی حکام نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کی نگرانی کی جائے ، منکی پاکس کے مشتبہ مریضوں کو خصوصی وارڈز میں قرنطینہ کیا جائے ۔این سی او سی کے مطابق پاکستان میں اب تک منکی پاکس کے 9 کیس سامنے آئے اور ایک ہلاکت ہو چکی، پاکستان میں منکی پاکس کے سارے مریض عرب ممالک سے آئے تاہم ملک میں منکی پاکس کی بیماری مقامی طور پر موجود نہیں۔این سی او سی کا بتانا ہے کہ بھارتی شہر پونے میں زیکا وائرس کے 80 سے زائد کیس اورکئی ہلاکتیں ہو چکی ہیں جب کہ پاکستان میں زیکا وائرس پھیلانے والا مچھر موجود ہے ، آغا خان یونیورسٹی کے مطابق 2021 اور 2022 میں کراچی میں زیکا وائرس کی موجودگی کنفرم ہوئی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے منکی پاکس کی وبا کے عالمی سطح پر تیزی سے اضافے اور پھیلاؤ کے پیش نظر اس سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کے لیے آج اجلاس طلب کرلیا ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں