بھارت: اودیے پور شہر میں فسادات، مسلمانوں کی املاک، مساجد پر حملے

بھارت: اودیے پور شہر میں فسادات، مسلمانوں کی املاک، مساجد پر حملے

اودے پور(دنیا مانیٹرنگ)بھارت میں 2 طلبا کے درمیان جھگڑے کے بعد ہندو مسلم فسادات، مسلمان طالبعلم اور والد گرفتار، گھر مسمار کر دیا گیا، کئی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی، انٹرنیٹ سروس معطل، دفعہ 144 نافذ، تمام تعلیمی ادارے بند کر دئیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل راجستھان کے شہر اودے پور میں دسویں جماعت کے 2 طالب علموں کے درمیان جھگڑا ہوا، مسلمان طالبعلم نے چاقو کے وار کر کے ہندو کلاس فیلو کو زخمی کر دیا، جھگڑے کے بعد شہر بھر میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے۔ میونسپل کارپوریشن نے مسلمان طالبعلم کا گھر غیرقانونی قراردے کرگرا دیا جبکہ طالبعلم کو والد سمیت حراست میں لے لیا گیا۔ واقعے کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی املاک اور مساجد پر حملے کیے اور کئی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ اودے پور شہر میں انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے اور دفعہ 144 نافذ ہے ۔ بازار خوف کی فضا کی وجہ سے بند ہو گئے ۔ اس دوران کئی سیاح شہر چھوڑ گئے۔

ضلع کلکٹر کے حکم کے مطابق تمام سکول اور کالج اگلے احکامات تک بند رہیں گے۔ پوجا پاٹھ اور نماز جیسی مذہبی سرگرمیاں گھر پر ہی ادا کی جائیں۔ ضلع کلکٹر کے مطابق یہ سارا معاملہ ایک مسلمان طالبعلم کے اپنے ہندو ساتھی پر چاقو حملے سے شروع ہوا۔ ڈونگر پور بانسواڑہ کے ایم پی راجکمار راوت نے بلڈوزر چلانے کی کارروائی پر سوال اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے درمیان چاقو زنی کا واقعہ قابل مذمت ہے، مجرم کو قانون کے تحت سزا دی جائے لیکن آج حکومت نے ایک گھر پر بلڈوزر چلا کر مذہب پرستی کا زہر گھولنے کی کوشش کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر بلڈوزر چلانا ملک کے مستقبل کو نفرت کی طرف دھکیلنا ہے۔ حکام کے مطابق زخمی طالبعلم کا آپریشن ہوا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ اس کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں