صدارتی مباحثہ : پوٹن ٹرمپ کوکھا جائیگا : کملاہیرس : تارکین وطن ہمارے جانور کھا رہے ہیں : ٹرمپ

صدارتی  مباحثہ  :  پوٹن  ٹرمپ  کوکھا جائیگا : کملاہیرس : تارکین  وطن  ہمارے  جانور  کھا  رہے  ہیں : ٹرمپ

فلاڈیلفیا(اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدارتی انتخابات سے قبل ٹرمپ اورکملا میں پہلا صدارتی مباحثہ ہوا ، دونوں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی ۔

اسقاط حمل، معیشت، امیگریشن،مہنگائی، حماس اسرائیل اور یوکرین روس جیسے موضوعات پرگرما گرم بحث کی گئی ۔دونوں اطراف سے فتح کے دعوے کئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز 90 منٹ کے پہلے صدارتی مباحثے میں ٹرمپ اور کملا ہیرس کا آمنا سامنا ہوا ۔ دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے پر جھوٹ بولنے جیسے الزامات عائد کیے ، ایک دوسرے کے معیشت، امیگریشن، اسقاط حمل، روس یوکرین اور حماس اسرائیل جنگ سمیت اہم امور پر دئیے گئے بیانات کی تردید کی۔صدارتی مباحثے کے اختتام کے فوراً بعد دونوں امیدواروں کے سپورٹرز اور انتخابی مہم چلانے والوں نے اپنے اپنے امیدوار کو مباحثے کا فاتح قرار دیا۔میزبان نے کملا ہیرس سے پوچھا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ سے کیسے نمٹیں گی اور مذاکرات میں تعطل کو کیسے ختم کر سکتی ہیں۔کملا نے جواب میں اپنے پرانے بیانات دہرائے ۔ ان کا کہنا تھا اسرائیل کو دفاع کا حق حاصل ہے لیکن یہ جنگ فوری ختم ہونی چاہیے ۔کملا نے جنگ بندی کے مطالبے کے ساتھ دو ریاستی حل اور غزہ کی تعمیر نو کی بات بھی کی ۔ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ وہ غزہ میں جنگ کیسے ختم کریں گے اور حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے شہریوں کو واپس کیسے لائیں گے ؟۔انہوں نے اپنے جواب کا آغاز یہ دعویٰ کرتے ہوئے کیا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو یہ تنازع کبھی شروع ہی نہ ہوتا۔ٹرمپ نے ہیرس پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسرائیل سے نفرت کرتی ہیں۔ اگر وہ صدر بن گئیں تو مجھے یقین ہے کہ دو سالوں میں اسرائیل کا وجود نہیں رہے گا۔انھوں نے الزام عائد کیا کہ وہ عربوں سے بھی نفرت کرتی ہیں۔ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ میں غزہ اسرائیل مسئلے سے تیزی سے نمٹوں گا۔ٹرمپ نے مزید دعویٰ کیا کہ جب وہ دوبارہ منتخب ہوں گے تو روس اور یوکرین جنگ بھی ختم ہو جائے گی۔ مباحثے کے دوران ٹرمپ بار بار صدر بائیڈن پر تنقید کرتے نظر آئے جس پر کملا ہیرس نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ آپ کے مدمقابل بائیڈن نہیں بلکہ میں ہوں۔کملا ہیرس نے کہا کہ پوٹن ایک ڈکٹیٹر ہیں جو آپ کو لنچ میں کھا جائیں گے ۔ٹرمپ نے جواب میں کملا ہیرس کو تاریخ کی بدترین نائب صدر قرار دیا ۔سابق صدر نے کہا وہ حملے سے پہلے یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات کے ذریعے جنگ روکنے میں ناکام رہیں۔حماس اسرائیل جنگ کا بھی خاتمہ نہ کر سکیں ۔ علاوہ ازیں ٹرمپ سے اسقاط حمل کے بارے میں کہا کہ ڈیموکریٹس حمل کے نویں مہینے میں اسقاط حمل کی اجازت دینا چاہتے ہیں۔ جواب میں کملا نے کہا کہ ٹرمپ نے سپریم کورٹ کے ایسے تین ججز کو مقرر کیا جنہوں نے دو سال قبل اسقاط حمل کے حق کو ختم کر دیا تھا۔انتہائی جذباتی آواز میں کملا نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ لوگ یہ چاہتے ہیں۔ پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں میں خواتین کا خون بہہ رہا ہے کیونکہ وہ اسقاط حمل نہیں کروا سکتیں۔ لوگ یہ نہیں چاہتے ہیں۔بحث کے دوران ٹرمپ نے بے بنیاد دعویٰ کیا ہے کہ تارکین شہریوں کے پالتو جانور کھا رہے ہیں۔اس موقع پر کملا ہیرس نے اپنی بات یہ کہتے ہوئے شروع کی کہ اسے کہتے ہیں انتہا۔سپرنگ فیلڈ کے عہدیداروں نے بی بی سی کو بتایا کہ ٹرمپ کے دعوے کے حوالے سے کوئی مصدقہ رپورٹس نہیں ہیں کہ واقعی ایسا ہوا ہے ۔کملا ہیرس نے معیشت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی خاندانوں کے لیے ہاؤسنگ کے مسائل پر کام کروں گی۔ میں چھوٹے کاروباروں کو فروغ دینا چاہتی ہیں۔کملا ہیرس نے اپنے حریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ارب پتی افراد اور کمپنیوں کو ٹیکس پر رعایت دینا چاہتے ہیں۔کملا ہیرس کے جواب میں ٹرمپ نے دوسرے ممالک پر ٹیرف عائد کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا جن پر ٹیکس لگایا ان سے حکومت اب تک وصول کر رہی ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں