لبنان :مسلسل 2 روز پیجرز، واکی ٹاکی دھماکے 32 شہید، ایرانی سفیر سمیت 3 ہزار سے زائد زخمی : بدلہ لیں گے :حزب اللہ جنگ کا نیا مرحلہ شروع : اسرائیل
بیروت(اے ایف پی ،رائٹرز،اے پی )منگل اور بدھ کے روز لبنان کے مختلف علاقوں میں پیجرز اور واکی ٹاکی کے پراسرار دھماکو ں کے نتیجے میں کم ازکم 32 افراد شہید ،3ہزار سے زائد زخمی ہو گئے جبکہ500 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ۔
زخمیوں کی بڑی تعداد کے باعث ہسپتالوں میں بستر کم پڑگئے ،لوگ سڑکوں پر تڑپتے رہے ،کئی کے بازو، ٹانگیں کٹ گئیں ۔دھماکوں کے نتیجے میں گھروں اور گاڑیوں میں آگ لگ گئی ۔دوسر ی جانب حزب اللہ کا کہنا تھا ہم اسرائیل کو اس جارحیت کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہراتے ہیں ،تل ابیب سے جلد بدلہ لیا جائے گا ۔تفصیلات کے مطابق لبنان میں منگل اور بدھ کے روز پیجرز ڈیوائسز اور واکی ٹاکی کے دھماکوں سے تباہی کے بعد لبنان کے ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ،دھماکوں کے بعد لوگ لبنان کی سڑکوں، بازاروں اور دکانوں میں تڑپتے رہے ۔ ہسپتالوں میں بستر کم پڑگئے اور زخمیوں کو فرش پر ہی طبی امداد دی گئی ۔ پیجرز دھماکوں سے درجنوں حزب ا اراکین بھی زخمی ہوئے ۔زخمیوں میں لبنان میں تعینات ایرانی سفیر مجتبیٰ عمانی بھی شامل ہیں،امریکی اخبار کے مطابق ایرانی سفیر مجتبیٰ عمانی کی ایک آنکھ ضائع جبکہ دوسری شدید متاثر ہے ۔ ایرانی سفارت خانے کا کہنا تھا سفیر کی آنکھ ضائع ہونے کی اطلاعات غلط ہیں، وہ صرف زخمی ہوئے ہیں، دھماکوں میں لبنان کے رکن اسمبلی علی عمار کا بیٹا بھی جان کی بازی ہار گیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق زخمیوں میں سے کچھ کے ہاتھ غائب تھے ، چہرے جزوی زخمی ہو گئے جبکہ کولہوں اور ٹانگوں میں سوراخ ہو گئے تھے ۔ لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیروت کی سلامتی کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ایران نے دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کی دہشتگردانہ کارروائی قرار دیا۔ادھر بدھ کے روز لبنان کے مختلف علاقوں میں شہدا کے نماز جنازہ میں واکی ٹاکی اورپیجرز پھٹنے سے کم ازکم 20 افراد شہید ،450زخمی ہو گئے ۔انسانی حقوق کے مطابق پیجرز دھماکوں سے شام میں بھی 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ہم جنگ کے نئے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں ، حماس کیخلاف جنگ کے بعد اپنی توجہ شمالی محاذ کی طرف موڑ لی ہے ،انہوں نے کہا کہ ا سرائیل کی فوج اور سکیو رٹی ایجنسیوں کے کام کے نتائج بہت متاثر کن ہیں۔اسرائیل کے آرمی چیف کا کہنا تھا حزب اللہ کے خلاف اضافی کارروائی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے ،حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں ۔لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے بدھ کو اسرائیل کی شمالی کمان میں نئے آپریشنل منصوبوں کی منظوری دینے کے بعد کہا کہ ہمارے پاس بہت سی صلاحیتیں ہیں جنہیں ہم نے ابھی تک فعال نہیں کیا ۔دوسری طرف امریکا نے واقعے سے لاتعلقی ظاہر کی ہے ۔پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹرک رائیڈر نے صحافیوں کو بتایا کہ لبنان میں پیجرز ڈیوائسز سے ہونے والے دھماکوں سے امریکا کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک کا کہنا ہے کہ لبنان کی صورت حال بے حد تشویشناک ہے ۔ اقوام متحدہ شہری اموات کی مذمت کرتا ہے ۔سربراہ اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا کہنا تھا خطے میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ادھر لبنان کے مطالبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس کل جمعہ کو طلب کر لیا گیا ہے ۔امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق پیجرز تائیوانی مینوفیکچرر گولڈ اپولو سے منگوائے گئے تھے ۔ تاہم کمپنی نے ان مصنوعات سے اپنے کسی بھی قسم کے تعلق کی تردید کی ہے ۔گولڈ اپولو کے بانی سو چنگ کوانگ نے کہا کہ جن پیجرز میں دھماکے ہوئے ہیں، وہ ایک یورپی کمپنی نے تیار کیے تھے ۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا یہ ہماری پروڈکٹ نہیں تھی۔ اس پر صرف ہمارا برانڈ نام درج تھا۔ انہوں نے مبینہ پیجرز بنانے والی یورپی کمپنی کا نام نہیں بتایا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز دھماکے ایک ایسی طویل منصوبہ بند ی کی کارروائی ہے جو ممکنہ طور پر سپلائی چین میں گھس کر اور آلات کی لبنان میں ترسیل سے پہلے دھماکا خیز مواد کے ساتھ جعلسازی کے ذریعے انجام دی گئی ۔دھماکا خیز مواد کے ماہر اور برطانوی فوج کے ایک سابق افسرشان مور ہاؤس نے کہا کہ دھماکوں کی ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ ایک چھوٹا دھماکا خیز چارج جو پنسل اریزر کے سائز کا تھا، انپیجرز میں رکھا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ڈلیوری سے پہلے ان میں یہ گڑ بڑ کی گئی اور بہت امکان ہے کہ اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد نے ایسا کیا ہو۔ برسلز میں قائم پولیٹیکل رسک کے سینئر تجزیہ کار ایلیا جے میگنیئر نے کہا کہ دھماکوں کو جس چیز نے متحرک کیا وہ بظاہر تمام ڈیوائسز کو بھیجا گیا ایک ایرر میسیج تھا جس کی وجہ سے پیجرز نے وائبریٹ کیا اور انہیں استعمال کرنے والے صارف بٹن کلک کرنے پر مجبور ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح ان پیجرز کے اندر چھپایا گیا دھماکا خیز مواد پھٹ گیا ۔ادھر روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کے افراد کو نشانہ بنانے کے لیے پیجرز دھماکوں کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم نے خصوصی اجلاس میں دی تھی جس کا مقصد کارروائیوں کو نئے مرحلے میں داخل کرنا تھا۔