اسرائیل کا لبنان پر زمینی حملہ،ٹینکوں سے گولہ باری،جنگ بندی ہونی چاہیے:بائیڈن

اسرائیل  کا  لبنان  پر  زمینی  حملہ،ٹینکوں  سے  گولہ باری،جنگ بندی  ہونی چاہیے:بائیڈن

بیروت ،غزہ (اے ایف پی ،رائٹرز)اسرائیلی فورسز نے لبنان کی سرحد پر زمینی کارروائی شروع کر دی ،امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی حکام نے بتایا ہے کہ وہ لبنانی سرحد کے قریب حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کیلئے زمینی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا اسرائیل نے حملے کے بارے میں امریکا کو مطلع کیا ہے ،اسرائیلی میڈیا کے مطابق لبنان کی سر حد پر ٹینکوں اور توپ خانے سے گولہ باری جاری ہے ،ادھر لبنانی فوج سرحد سے کم از کم پانچ کلومیٹر شمال کی طرف پیچھے ہٹ گئی ہیں۔ایک لبنانی سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ جنوبی سرحد پر فوجیوں کو دوبارہ تعینات کر رہے ہیں ۔امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیلی زمینی کارروائیوں  کے مخالف ہیں ۔حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعدکشیدگی میں اضافہ ہوا ، اب جنگ بندی کرنی چاہیے ۔لبنان کی وزارت صحت نے کہا کہ گزشتہ 24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 100 سے زیادہ افراد شہید اور 300زخمی ہوئے ہیں ۔لبنانی حکام نے اسرائیلی حملوں میں لاپتا ہونے والے افراد کے اہلخانہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے پیاروں کی باقیات کی شناخت کے لیے خصوصی مراکز میں ڈی این اے ٹیسٹ کرائیں۔وزارت صحت نے کہا کہ گزشتہ روز مرکزی جنوبی شہر سیڈون اور مشرقی و جنوبی بیروت اور اس کے آس پاس علاقوں میں بیسیوں افراد شہید و زخمی ہوئے ۔بیروت کے ایک اپارٹمنٹ پر اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامیہ کے ملٹری سکیورٹی چیف محمد عبد العل، ملٹری کمانڈر عماد عودہ اور عبدالرحمن عبد العل مارے گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے پیر کے روز کہا کہ فورسز نے بیروت میں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کی لبنان شاخ کے سربراہ محمد عبد العلی سمیت دو رہنماؤں کو شہید کر دیا ہے ۔ حماس نے پیر کو کہا کہ لبنان میں ان کا رہنما فتح شریف ابو الامین ایک فضائی حملے میں شہید ہو گئے ہیں ۔ وادی بیکا میں حزب اللہ سے وابستہ اسلامی صحت کمیٹی کے چھ امدادی کارکن اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے ،اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے 1لاکھ افراد لبنان چھوڑ کر شام منتقل ہو گئے ۔حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے اپنے پہلے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ اگر اسرائیل زمینی راستے سے لبنان میں داخل ہونے کا فیصلہ کرے تو ہم تیار ہے ،اسرائیلی مظالم کیخلاف جنگ جاری رہے گی ۔حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد جلد سے جلد نئے سربراہ کا انتخاب کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے لڑتے رہیں گے ۔انہوں نے اسرائیلی فوج کے اس دعوے کی تردید کی حسن نصر اللہ 20 سے زائد دیگر ساتھیوں کے ساتھ مارے گئے ۔ قاسم نے کہا کہ حزب اللہ لبنان اور اس کے عوام کے دفاع میں غزہ اور فلسطین کی حمایت میں اسرائیلی دشمن کا مقابلہ جاری رکھے گی۔امریکی سیکرٹری خارجہ بلنکن کا کہنا تھا حزب اللہ کے سربراہ نصراللہ کے بغیر دنیا زیادہ محفوظ ہے ۔مشرق وسطیٰ میں زیادہ سے زیادہ استحکام حاصل کرنے کے لیے سفارت کاری ہی بہترین اور واحد راستہ ہے ۔امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیلی زمینی کارروائیوں کے مخالف ہیں ،جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعدکشیدگی میں اضافہ ہوا ، اب جنگ بندی کرنی چاہیے ۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ لبنان میں حزب اللہ کے کے خلاف زمینی افواج کا استعمال کیا جا سکتا ہے ، حسن نصر اللہ کی شہادت کے باوجود فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔نصر اللہ کا خاتمہ ایک اہم قدم ہے ، لیکن یہ حتمی نہیں ہے ،گیلنٹ نے کہا اسرائیل نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ وہ غزہ سے اپنی توجہ لبنان کے ساتھ شمالی سرحد کو محفوظ بنانے پر مرکوز کر رہا ہے ، جنگ طویل عرصے تک جاری رہ سکتی ہے ۔اسرائیل حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کرے گا۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے پیر کو لبنان کے بیکا علاقے میں حزب اللہ کے درجنوں اہداف پر تازہ حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے بیکا میں درجنوں لانچروں اور عمارتوں پر حملہ کیا جہاں اسلحہ ذخیرہ کیا گیا تھا۔لبنانی وزیر اعظم نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔ لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بیروت میں فرانس کے وزیر خارجہ جین نول بیروٹ سے ملاقات کے دوران اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی میں جنگ بندی پر زور دیا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کا مقابلہ کرنے کیلئے لبنان یا غزہ میں فوج تعینات نہیں کرے گا،رضاکار فورس بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ لبنان اور فلسطینی علاقوں میں موجود جنگجو جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت اور طاقت رکھتے ہیں۔

گزشتہ 24گھنٹوں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید 20افراد شہید ،بیسیوں زخمی ہو گئے ۔وزارت صحت کے مطابق غزہ جنگ میں ابتک کم ازکم 41ہزار615فلسطینی شہید ،96ہزار 359زخمی ہو چکے ۔اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اکتوبر 2023 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں دو تہائی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں، نقصان کے تخمینے کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے اقوام متحدہ سیٹلائٹ سنٹر نے کہا کہ تقریباً66 فیصد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے ۔ غزہ کی پٹی میں مجموعی طور پر1لاکھ63ہزار773 عمارتیں ہیں،18ہزار 913 کو شدید نقصان پہنچا ،35ہزار591تباہ شدہ ڈھانچے اور 56ہزار510عمارتیں معمولی متاثر ہوئی ہیں ۔اسرائیلی وزیراعظم نے ایک ویڈیو میں ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے رہنما غزہ اور لبنان کے دفاع پر تقریریں تو کر رہے ہیں لیکن ہر گزرتے دن کے ساتھ ایرانی حکومت ہمارے خطے کو گہری تاریکی اور گہری جنگ میں دھکیل رہی ہے ۔ ایکس پر شیئر کی گئی تین منٹ کی ویڈیو میں اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ میں کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں اسرائیل نہیں پہنچ سکتا۔انھوں نے ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ایرانی حکومت معزز فارسی عوام کو تباہی کے قریب لے جا رہی ہے ۔نیتن یاہو نے کہا جب ایران آزاد ہوجائے گا تو سب کچھ بدل جائے گا اور دونوں قومیں امن سے رہ سکیں گے ۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام جان لیں کہ اسرائیل آپ کے ساتھ کھڑا ہے ۔ ہم ساتھ ملکر خوشحال اور پُرامن مستقبل دیکھیں گے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں