ٹرمپ اقتدار میں واپس : الیکشن میں فتح حاصل کر کےامریکہ کے 47 ویں صدر منتخب ، 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا ئینگے حامیوں کا جشن ، جنگوں کو ختم کرونگا : ٹرمپ کا اعلان
واشنگٹن(محمد حسن رضا سے )امریکی صدر کے انتخاب کیلئے تمام 50 ریاستوں میں ہونے والی پولنگ کے موصول ہونے والے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی معرکہ جیت لیا ،وہ دوسری بار امریکا کے صدر بن کر اقتدار میں واپس آگئے ۔۔
امریکی روایت کے مطابق 20جنوری کو حلف اٹھانے پر ٹرمپ امریکا کے 47ویں صدر ہوں گے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ناقد سے اتحادی بننے والے جے ڈی وینس اپنے حریف ٹم ویلز کو ہرا کر نائب صدر منتخب ہو گئے ، 40سالہ وینس کسی بڑی پارٹی کے صدارتی ٹکٹ پر آنے والے پہلے ملینیئل (یعنی 1980سے 2000 کے درمیان پیدا ہونے والے شخص)ہیں جو امریکی تاریخ کے تیسرے کم عمر ترین نائب صدر بن جائیں گے ۔وائٹ ہاؤس کے سامنے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کاجشن شروع ہو گیا ، ٹرمپ کے حق میں نعرے لگائے ،واشنگٹن میں سکیورٹی سخت کر دی گئی،واشنگٹن ڈی سی کی گلیوں میں پولیس اہلکار اور پولیس موبائلز موجود رہیں،وائٹ ہاؤس کے ارد گرد 8 فٹ اونچی لوہے کی باڑ لگا دی گئی ،کیپیٹل کی عمارت کے گرد بھی باڑ اور رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، حفاظتی اقدامات کے تحت کاروباری افراد نے کاروبار بند کر دئیے ۔امریکی صدارتی انتخاب کیلئے کل 538 الیکٹورل وٹوں میں سے آخری اطلاعات تک ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 294 اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے 223 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ۔امریکی کانگریس کے ایوان زیریں ‘‘ایوان نمائندگان ’’میں ری پبلکنز203 ، ڈیموکریٹس 181 نشستوں پر کامیاب ہوئے جبکہ کئی نشستوں پر نتائج کا انتظار ہے ۔ کانگریس کے ایوان بالا سینیٹ میں بھی ریپبلکنز نے اکثریت حاصل کرلی،100 رکنی ایوان میں 52 نشستوں کے ساتھ برتری حاصل کی جبکہ 41 نشستوں پر ڈیموکریٹ نے کامیابی حاصل کی،ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوا جبکہ 6نشستوں پر نتائج کا انتظار ہے ۔ریاست انڈیانا، فلوریڈا، اوہائیو ، کینٹکی، اوکلوہاما ، الباما ، جنوبی کیرولینا، مسی سپی ، آرکنساس ، ویسٹ ورجینیا میں ٹرمپ کامیاب ہوئے ۔ ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کونیومیکسیکو میں 5، اوری گن 8، کولوراڈو میں 10، مین 1، ہوائی 4 ، واشنگٹن میں 12 ، ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں 3 اور کیلیفورنیا میں 54 الیکٹورل ووٹ لئے ، کملا نے سب سے زیادہ ووٹ کیلیفورنیا میں لئے ، ریاست ہوائی میں دسویں مرتبہ ڈیموکریٹ پارٹی نے کامیابی حاصل کی ، اسی طرح ایلی نوائے ، نیوجرسی ، میری لینڈ اور ورمونٹ میں کملا کامیاب ہوئیں،ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولینا، پینسلوینیا اور وسکونسن وہ سات ریاستیں ہیں جن کو ‘سوئنگ سٹیٹس’ کہا جاتا ہے اور انہی کے پاس وائٹ ہاؤس کی کنجیاں ہیں،ساتوں ریاستوں میں 93 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں، سات پانسہ پلٹ ریاستوں میں سے 4 میں ٹرمپ کو کامیابی ملی جن میں شمالی کیرولائنا، پینسلوینیا، جارجیا اور وسکانس شامل ہیں۔خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق حالیہ انتخابی مہم کے دوران دو قاتلانہ حملوں میں زندہ بچ جانے والے ریپبلکن صدر کیلئے یہ غیر معمولی واپسی ہے جنہوں نے چار سال قبل صدارتی انتخابات میں شکست تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا،اسکے علاوہ ان پر کیپیٹل ہلز میں پرتشدد بغاوت کو اکسانے کا الزام تھا اور سنگین جرائم میں سزا یافتہ تھے ۔وسکونسن ریاست میں جیت کے ساتھ ٹرمپ نے صدارت حاصل کرنے کیلئے درکار 270 الیکٹورل ووٹ لئے تاہم وسکونسن میں کملا ہیرس کے مقابلے میں انکی فتح کا مارجن انتہائی کم رہا۔وہ اس سوئنگ ریاست میں کملا کے مقابلے میں صرف 1 فیصد ووٹ زیادہ لے سکے ۔ الیکشن میں کامیابی پر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں نئی جنگیں شروع کرنے کے بجائے جاری جنگیں ختم کرنے کا اعلان کیا انہوں نے اپنی حریف کملا ہیرس پر انتہائی ذاتی، نسل پرستانہ اور صنفی منافرت پر مبنی الفاظ میں کہا انہوں نے پرتشدد تارکین وطن کے زیر اثر ملک کی تصویر کو ہٹا دیا ہے ۔ کامیابی کے بعد فلوریڈا میں اپنے اہل خانہ اور ساتھیوں کے ہمراہ ٹی وی پر براہ راست نشر ہونے والی وکٹری سپیچ کرتے ٹرمپ نے کہا آج ہم نے تاریخ رقم کی ہے ، امریکا نئی بلندیوں پر پہنچے گا اور ملک کے تمام معاملات اب ٹھیک کریں گے ،ایسی کامیابی امریکی عوام نے پہلے کبھی نہیں دیکھی، ایسی سیاسی جیت اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی،امریکا کو محفوظ،مضبوط اور خوشحال بناؤں گا،امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے ، سنہری دور کا آغاز ہونے والا ہے ،باقی کی سوئنگ سٹیٹ میں جیت کر315 الیکٹورل ووٹ لیں گے ، حامیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں،آپکے ووٹ کے بغیر کامیابی ممکن نہیں تھی۔ کوئی نئی جنگ شروع نہیں کرونگا بلکہ جنگوں کو ختم کرونگا، اپنی سرحدیں ٹھیک کریں گے ، اپنے ملک میں سب ٹھیک کریں گے ۔نو منتخب نائب صدر جے ڈی وینس نے اس موقع پر کہا ہم ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں ملک کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کریں گے ۔خیال رہے ٹرمپ کی یہ فتح انکے جارحاحانہ طرز سیاست کی توثیق کرتی دکھائی دے رہی ہے ۔انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے وفاقی حکومت میں ڈرامائی تبدیلیوں کے ایجنڈے اور مخالفین کو سزائیں دینے کا عندیہ بھی دیا تھا۔یہ امریکی تاریخ کے سخت ترین مقابلے والا انتخاب تھا جسکی مہم کے دوران ٹرمپ پر دو مرتبہ قاتلانہ حملے بھی ہوئے ۔ ٹرمپ جب آئندہ برس 20 جنوری کو حلف اٹھائیں گے تو انکے سامنے بڑے چیلنجز ہوں گے جن میں ملک میں پائی جانے والی شدید سیاسی تقسیم اور دیگر عالمی بحران شامل ہیں۔یہ دوسرا موقع ہے کہ ٹرمپ نے اپنے مقابل خاتون امیدوار کو شکست دی ہے ۔ کملا سے قبل وہ ہیلری کلنٹن کو ہرا چکے ہیں۔کملا ہیرس نے ٹرمپ کو فون کر کے مبارکباد دی اور شکست تسلیم کرلی۔نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری سے قبل امریکی صدارتی انتخاب کے تمام معاملات 17 دسمبر تک طے ہو جائیں گے ،اسکے بعد امریکی کانگریس 6 جنوری کو باقاعدہ الیکٹورل کالج ووٹوں کی گنتی کرکے نئے صدر کے انتخاب پر مہر ثبت کردے گی۔ادھر امریکی الیکشن میں بہت سے پاکستانی نژاد امیدوار بھی ری پبلکن اور ڈیمو کریٹ پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے ، جن میں سے کچھ کامیاب رہے اور کچھ کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستانی نژاد ریپبلکن امیدوار ایرون بشیر کو پنسلوینیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، انہیں کانگریس ڈسٹرکٹ میں ڈیموکریٹ برینڈن بوئل نے شکست دی۔ٹیکساس کی ریاستی اسمبلی سے دونوں مسلمان امیدوار کامیاب ہو گئے ، ڈیلس سے سلمان بھوجانی اور ہیوسٹن سے ڈاکٹر سلیمان لالانی نے کامیابی حاصل کی۔پاکستانی نژاد امریکی ڈیموکریٹ امیدوار مریم صبیح الیکشن ہار گئیں جبکہ ریاست مشی گن کے ہاؤس ڈسٹرکٹ 57 کی نشست کے انتخابات میں ریپبلکن امیدوار تھامس کوہن جیت گئے اور پاکستانی نژاد ڈیموکریٹ امیدوار عائشہ فاروقی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔