مقبوضہ کشمیر اسمبلی : خصوصی حیثیت بحال کر نیکی قرارداد منظور ، بی جے پی احتجاج کرتی رہ گئی
سرینگر( نیوز ایجنسیاں ) مقبوضہ کشمیر اسمبلی نے آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے قرارداد منظور کرلی۔ ، بی جے پی ارکان احتجاج کرتے رہ گئے ۔
کشمیر میڈیا سرو س کے
مطابق آرٹیکل 370 کی بحالی کی قرارداد نائب وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما سریندر سنگھ چودھری نے پیش کی۔مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے سپیکر عبدالرحیم راتھر نے ارکان سے رائے طلب کی جس پر بی جے پی کے 29 ارکان کو چھوڑ کر90 نشستوں والی اسمبلی کی اکثریت نے قرارداد کی حمایت کی، بعد ازاں سپیکر نے اسے باضابطہ طور پر منظور کرلیا۔سریندر سنگھ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کا مقصد دفعہ 370 کے تحت ان خصوصی دفعات کو بحال کرانا ہے جن کے تحت جموں و کشمیر کو خود مختاری حاصل تھی۔قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ مرکزی حکومت خصوصی حیثیت کی بحالی کیلئے منتخب کشمیر ی نمائندوں سے بات کرے ۔خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے دفعہ 370 کو 5 اگست 2019 کو یکطرفہ طور پر منسوخ کیا تھا۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے نیشنل کانفرنس کی طرف سے دفعہ 370 پر پیش کی گئی قرارداد کو مایوس کن قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی قرارداد میں منسوخی کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دینے کے بجائے مذاکرات کی بات کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کشمیریوں کی تذلیل کرنیوالوں سے مذاکرات کیسے ممکن ہیں ؟،محبوبہ مفتی نے کہا ان کی پارٹی دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی کے لیے قرارداد میں ترامیم لانے پر غور کر رہی ہے تاکہ واضح طور پر خصوصی اختیارات کی بحالی کی بات شامل کی جا سکے ۔ادھر کپواڑہ اور بانڈی پورہ اضلاع میں بھارتی ریاستی دہشتگردی میں2 نوجوان شہید ہو گئے ۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے لولاب میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران جعلی مقابلے میں نوجوان کو شہید کیا گیا جبکہ بانڈی پورہ میں نوجوان کو گولی کا نشانہ بنایا گیا۔