فتح کے بعد پہلا جمعہ :شام میں حکومت کے خاتمے کا جشن

فتح کے بعد پہلا جمعہ :شام میں حکومت کے خاتمے کا جشن

دمشق(اے ایف پی)صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد پہلی نماز جمعہ کے دوران جشن منانے کیلئے دارالحکومت دمشق کی تاریخی اموی مسجد سمیت شام بھر کے شہروں میں ہزاروں پرجوش لوگوں نے ریلیاں نکالیں۔

 عبوری وزیر اعظم محمد البشیر نے دمشق کی  تاریخی اموی مسجد میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا،اس دوران ہزاروں افراد مسجد میں جمع تھے ، شہریوں نے تین ستاروں والا شامی آزادی کا پرچم اٹھا رکھا تھا اور نعرے لگا رہے تھے ،شام کے عوام ایک ہیں۔ 52 سالہ خلیل ریمو نے کہا ایسا لگتا ہے جیسے میں خواب دیکھ رہا ہوں، مجھے اب بھی یقین نہیں آرہا کہ میں اموی مسجد کے پاس کھڑا ہوں اور وہاں کوئی سرکاری ٹھگ نہیں ہیں۔38 سالہ نور تھی الغنینا نے کہا ہم خوش ہیں کہ شام کو آزاد کر دیا گیا ہے ، ہم اس جیل سے آزاد ہونے پر خوش ہیں جس میں ہم رہتے تھے ۔یاد رہے 2011 میں شام کی بغاوت کے ابتدائی دنوں کے دوران جمہوریت کے حامی مظاہرین ہر ہفتے جمعہ کے اجتماعات کو مختلف نام دیتے تھے ۔ تازہ ترین ریلی کو ’’فتح کا جمعہ‘‘ کہا گیا۔قبل ازیں تحریر الشام اور اتحادی گروپوں کے ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے کمانڈر احمد الشرع نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ انقلاب کی کامیابی کا جشن منانے کیلئے جمعہ کو سڑکوں پر نکل آئیں،احمد الشرع نے ویڈیو تقریر میں کہا کہ میں بابرکت انقلاب کی فتح پر عظیم شامی عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، انہوں نے اپیل کی کہ ہوائی فائرنگ اور لوگوں کو دہشت زدہ کر کے جشن نہ منائیں، ملک سنوارنے کیلئے نکلیں ۔ ادھر اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ موسم سرما کے دوران جبل الشیخ میں قائم بفر زون میں موجود رہنے کی تیاری کریں۔شام میں رونما ہونے والے واقعات کے تناظر میں ہماری فوج کی جبل الشیخ کی چوٹی پر موجودگی ضروری امر ہے ۔پہلا جمعہدمشق(اے ایف پی)صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد پہلی نماز جمعہ کے دوران جشن منانے کیلئے دارالحکومت دمشق کی تاریخی اموی مسجد سمیت شام بھر کے شہروں میں ہزاروں پرجوش لوگوں نے ریلیاں نکالیں۔ عبوری وزیر اعظم محمد البشیر نے دمشق کی  تاریخی اموی مسجد میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا،اس دوران ہزاروں افراد مسجد میں جمع تھے ، شہریوں نے تین ستاروں والا شامی آزادی کا پرچم اٹھا رکھا تھا اور نعرے لگا رہے تھے ،شام کے عوام ایک ہیں۔

52 سالہ خلیل ریمو نے کہا ایسا لگتا ہے جیسے میں خواب دیکھ رہا ہوں، مجھے اب بھی یقین نہیں آرہا کہ میں اموی مسجد کے پاس کھڑا ہوں اور وہاں کوئی سرکاری ٹھگ نہیں ہیں۔38 سالہ نور تھی الغنینا نے کہا ہم خوش ہیں کہ شام کو آزاد کر دیا گیا ہے ، ہم اس جیل سے آزاد ہونے پر خوش ہیں جس میں ہم رہتے تھے ۔یاد رہے 2011 میں شام کی بغاوت کے ابتدائی دنوں کے دوران جمہوریت کے حامی مظاہرین ہر ہفتے جمعہ کے اجتماعات کو مختلف نام دیتے تھے ۔ تازہ ترین ریلی کو ’’فتح کا جمعہ‘‘ کہا گیا۔قبل ازیں تحریر الشام اور اتحادی گروپوں کے ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے کمانڈر احمد الشرع نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ انقلاب کی کامیابی کا جشن منانے کیلئے جمعہ کو سڑکوں پر نکل آئیں،احمد الشرع نے ویڈیو تقریر میں کہا کہ میں بابرکت انقلاب کی فتح پر عظیم شامی عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، انہوں نے اپیل کی کہ ہوائی فائرنگ اور لوگوں کو دہشت زدہ کر کے جشن نہ منائیں، ملک سنوارنے کیلئے نکلیں ۔ ادھر اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ موسم سرما کے دوران جبل الشیخ میں قائم بفر زون میں موجود رہنے کی تیاری کریں۔شام میں رونما ہونے والے واقعات کے تناظر میں ہماری فوج کی جبل الشیخ کی چوٹی پر موجودگی ضروری امر ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں