بھارت:مدھیہ پردیش میں کشیدگی مسلمانوں کی دکانیں نذرآتش

بھارت:مدھیہ پردیش میں کشیدگی  مسلمانوں کی دکانیں نذرآتش

بھوپال،کرناٹک،کولکتہ(اے پی پی) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں ہندو انتہاپسندوں نے مسلمانوں کی دکانوں کو نذرآتش کردیا جس کے بعد علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی،فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی ۔ صورتحال اس قدر سنگین تھی کہ قریبی تھانوں سے کمک طلب کی گئی۔حالات بگڑتے ہی پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور بے قابو ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا۔سینئر حکام صورتحال کی نگرانی کے لیے علاقے میں تعینات کر دئیے گئے ۔علاوہ ازیں بھارتی ریاست کرناٹک میں وقف بل کیخلاف احتجاج میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ وقف مسلمانوں کا آئینی حق ہے ، اور ہم فاشسٹ طاقتوں کو یہ حق چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

شرکا نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے ، ہم آئین کو مسخ نہیں ہونے دیں گے ۔بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دے رہی ہیں۔ممتا بنرجی نے ایک کھلے خط میں کہا کہ مغربی بنگال کے لوگوں کو انتہائی محتاط رہنا چاہیے تاکہ وہ ان کے جال میں نہ پھنسیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی اتحاد کا مقصد فسادات بھڑکانا ہے ،وہ انتخابی فائدے کے لیے ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں