کریک ڈاؤن سے مقبوضہ کشمیر میں غم و غصہ بڑھ رہا:عالمی میڈیا

کریک ڈاؤن سے مقبوضہ کشمیر  میں غم و غصہ بڑھ رہا:عالمی میڈیا

سری نگر (اے ایف پی) عالمی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کریک ڈاؤن سے کشمیریوں میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے ۔

 فرانسیسی خبر ایجنسی نے کہا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد ملزموں کی تلاش میں بڑے پیمانے پر ہونے والی گرفتاریوں کی وجہ سے لوگ سخت ناراض ہیں ۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے کئی مشتبہ افراد کے گھروں کو دھماکوں سے تباہ کر دیا ۔مفرور ملزم آصف شیخ کی بہن یاسمینہ نے کہا کہ ان کے خاندان کو سزا دی جا رہی ہے ، حالانکہ انہوں نے تین سال سے اپنے بھائی کو نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا اگر میرا بھائی ملوث ہے تو یہ خاندان کا گناہ کیسے ہوا؟ ،یہ گھر صرف اس کا نہیں ہے ۔برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اب تک تقریباً 2ہزار افراد کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا جا چکا ۔ کچھ کو رہا کیا گیا ہے جبکہ مزید کو طلب کیا جا رہا ۔ امریکی میڈیا کے مطابق پہلگام حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کیلئے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا تھا لیکن ابھی تک کوئی بھی حملہ آور گرفتار نہیں ہو سکا۔ادھر مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد آپریشن کی آڑ میں ریاستی دہشتگردی پرکشمیری قیادت کی طرف سے تنقید کی جا رہی ہے ،بھارتی کریک ڈاؤن سے کشمیری مزید متنفر ہو جائیں گے ۔ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارتی سکیورٹی فورسز معصوم لوگوں کو نشانہ بنارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کسی فرد واحدکے فعل کی سزا اس کے پورے خاندان کو نہیں دی جاسکتی ۔مجرموں کو سزا دو، ان پر رحم نہ کرو لیکن بے گناہ لوگوں کو نقصان نہ ہونے دو۔ کشمیر سے تعلق رکھنے والے وفاقی قانون ساز آغا روح اللہ نے کہا کشمیر اور کشمیریوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے ۔ 

 

 

 

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں