اے اللہ!اہل فلسطین کے دشمنوں اور عورتوں،بچوں کے قاتلوں کو برباد کردے:خطبہ حج

اے اللہ!اہل فلسطین کے دشمنوں اور عورتوں،بچوں کے قاتلوں کو برباد کردے:خطبہ حج

مکہ مکرمہ(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)مسجد الحرام کے امام شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید نے خطبہ حج کے دوران فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا کراتے ہوئے کہا ہے کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما۔۔۔

، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کردے ، ان کے قدم اکھاڑ دے ۔حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات میںواقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید نے امت مسلمہ کو ہدایت کی کہ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر، تکبرکرنے والے کو پسند نہیں کرتا، اللہ کے رسولؐ کے احکامات کی پاسداری کرو، جن چیزوں سے روکا گیا ہے ان سے دور رہو۔امام حرم نے کہاکہ اللہ نے کہا ہے کہ خیرکاکام کرنے والوں کے لیے آخرت میں جنت ہوگی، نیک اعمال کرنے والوں کے لیے دنیا میں بھی خیر و برکت ہوگی، تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے ، تقویٰ دنیا و آخرت کی بھلائی کا سبب ہے ۔رسول اکرم ﷺ نے فرمایا اے ایمان والو! اللہ کی عبادت ایسے کرو کہ جیسے تم اللہ کو دیکھ رہے ہو، یا پھر اللہ کی عبادت اس طرح سے کرو کہ جیسے اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے ، انہوں نے تلقین کی کہ آپس میں ایک دوسرے سے بڑھ کر نیکی کا کام کرو، اللہ سے ڈرتے رہو، تقویٰ اختیار کرو، اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے ۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نیکو کاروں، تقویٰ اختیار کرنے والوں کے لیے آخرت میں اچھا انجام ہے ، چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر اور تکبرکرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔ شیطان انسان کا دشمن ہے ، شیطان سے بچو، اللہ تمہیں آزماتا ہے ، اللہ نے ہر چیز کا وقت مقرر کررکھا ہے ، نیک لوگ جنت میں جائیں گے اور ہمیشہ وہیں رہیں گے ، اللہ نے زمین اور آسمان کو چھ دنوں میں پیدا کیا۔اللہ سے دعا مانگتے رہو ،اس کی عبادت کرتے رہو، اللہ کی توحید،اس کے رسولوں پر ایمان لانا ایمان کا حصہ ہے ، نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہوسکتی، قیامت،جہنم،جنت پر ایمان ہوناچاہیے ،اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی ہے ، دنیا میں ہمارے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ لوح محفوظ میں ہے ، انسان کی نیکیاں اسکی روح اور جسم کو پاک کردیتی ہیں۔انہوں نے امت مسلمہ کو تاکید کی کہ شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے اس سے دور رہو، اللہ نے نیکی کرنے اور برائی سے دوررہنے کا حکم دیا، دشمن کو معاف کرنا بھی نیکی ہے ، نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں لہذا نیکیوں کی زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیے ، نماز قائم کرو، یہ اللہ اور بندے کے درمیان ایک بہترین رابطہ اور ۔۔۔

سب سے زیادہ درمیان کی نماز کی حفاظت کرو، اللہ تعالیٰ نے فساد فی الارض سے سختی سے منع فرمایا ہے ۔ انسان کو باطنی امراض سے بچنا چاہیے کیونکہ باطنی امراض کی وجہ سے انسان اللہ کا تقرب حاصل نہیں کر پاتا، رمضان کے روزے تم پر فرض کیے گئے جیسے تم سے پچھلی امتوں پر فرض کیے گئے ، روزے انسان کو باطنی امراض سے پاک کر دیتے ہیں۔ دین اسلام کے 3 درجات ہیں جس کا اعلیٰ درجہ احسان ہے ، دوسرا درجہ ایمان کا ہے جو زبان سے اقرار، دل سے یقین اور اعضا سے عمل کرنا ہے ، ایمان کی شاخیں 70 سے زائد ہیں، لاالہ الااللہ کہنا اعلیٰ ہے اور راستے سے تکلیف دہ چیز کو دور کرنا سب سے نچلا ہے ۔شیخ ڈاکٹرصالح بن عبد اللہ نے کہا کہ اے ایمان والو! عہد اور وعدے کو پورا کرو، جب بھی بات کرو اچھی بات کرو، اللہ صبر کرنے والوں کو پورا ثواب عطا کرتا ہے ، اللہ کا شکر گزار بندوں سے وعدہ ہے کہ جتنا شکر کریں گے انہیں زیادہ نعمتوں سے نواز دے گا۔امام حرم نے حجاج کرام اور حرمین شریفین کی شاندار خدمات انجام دینے پر خادم حرمین شریف شاہ سلیمان اور ولی عہد محمد بن سلیمان کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے حجاج کرام کو سمع و طاعت سے کام لینے کی تلقین کرتے ہوئے اسے شریعت کا تقاضا قرار دیا، انہوں نے کہاسمع و طاعت سے تعاون کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تاکہ مناسک حج آسانی سے ادا ہوسکیں۔خطبہ حج کے اختتام پر امام حرم نے امت مسلمہ کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اے اللہ مسلمانوں کے احوال اچھے کردے ، ہمارے دل جوڑ دے ، ہمارے دلوں میں محبت ڈال دے ۔امام حرم نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، ان کے شہدا کو معاف کردے ، زخمیوں کو شفا دے دے ۔امام حرم نے رنجیدہ آواز میں دعا کی کہ اے اللہ! عرفات سے دعا کی جارہی ہے ، اہل فلسطین کے دشمنوں کو تباہ و برباد کردے ، اے اللہ! تو اپنے دشمنوں کو تباہ و برباد کردے ، وہ عورتوں اور بچوں کے قاتلوں کو برباد کردے ، ان کے قدم اکھاڑ دے ، ان میں تفریق ڈال دے ، اے اللہ! وہ بچوں کے قاتل ہیں، ان میں تفریق ڈال دے ، اے اللہ! مسلمانوں کو ہدایت عطا فرما۔امام حرم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلیمان بن عبدالعزیز کی صحت اور ولی عہد محمد بن سلیمان کے لیے آسانی کی دعا فرمائی۔خطبہ حج کے بعد لاکھوں حجاج کرام نے میدان عرفات میں امام شیخ صالح بن حمید کی امامت میں نماز ظہرین (حالت سفر میں ظہر اور عصر کی دو، دو رکعت جسے قصر کہا جاتا ہے )ادا کی۔ نماز مغرب سے قبل عازمین مزدلفہ کیلئے روانہ ہوگئے جہاں مغرب اور عشا کی نمازیں باجماعت ادا کیں، رات کھلے آسمان تلے گزارنے کے دوران حاجیوں نے رمی جمرات، شیطانوں کو مارنے کیلئے کنکریاں چنیں ، نماز فجر کی ادائیگی کے بعد دوبارہ منیٰ روانہ ہوجائیں گے ، جمعہ کی صبح رمی جمرات کے بعد قربانی کریں گے اور حلق کروانے کے بعد احرام کھول دیں گے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں