اسرائیل نے موساد کے کمانڈوز کو خفیہ طور پر ایران بھیجا

تہران (رائٹرز)اسرائیلی سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایران پر حملے سے قبل اسرائیل نے موساد کے کمانڈوز کو خفیہ طور پر ایران کے اندر بھیجا تاکہ اس کے ہتھیاروں کے نظام کو تباہ کیا جا سکے ۔
حملے کے دوران اسرائیل نے جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ۔اسرائیلی حکام نے بتایا کہ اس کارروائی کی طویل اور خفیہ منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل نے دانستہ طور پر یہ تاثر دیا تھا کہ حملہ فی الحال متوقع نہیں تاکہ ایران کو غافل رکھا جا سکے ۔ذرائع کے مطابق اسرائیل نے حملے سے قبل عالمی میڈیا کو گمراہ کرنے کیلئے یہ ظاہر کیا کہ اس کی توجہ امریکی سفارتی کوششوں پر ہے ، اس دوران بریفنگز میں بتایا گیا کہ اسرائیلی خفیہ ادارے کے سربراہ واشنگٹن کا دورہ کریں گے مگر حقیقت میں 200 اسرائیلی جنگی طیارے جمعے کی صبح ایران پر شدید بمباری کے لئے روانہ کئے گئے ۔ موساد اور اسرائیلی افواج نے کئی سالوں سے ان اہداف پر حملے کیلئے خفیہ معلومات جمع کر رکھی تھیں۔ موساد کے کمانڈوز نے ایران کے اندر مختلف مقامات پر دھماکہ خیز ڈرون اور دیگر ہتھیار پہلے سے خفیہ طور پر نصب کر رکھے تھے ، جنہیں حملے کے دوران استعمال کیا گیا۔ایک ویڈیو جسے موساد نے جاری کیا، اس میں دو کمانڈوز کو صحرائی علاقے میں ہتھیار نصب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔سابق موساد تجزیہ کار سیما شائن کے مطابق اس نوعیت کے آپریشن کی تیاری میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق حملے کا حتمی فیصلہ پیر کے روز اس وقت کیا گیا جب وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور آرمی چیف ایال زامیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات چیت کے بعد مشترکہ اجلاس میں حتمی تاریخ طے کی۔اس حملے سے قبل اسرائیلی میڈیا کو جان بوجھ کر گمراہ کن خبریں دی گئیں جن میں کہا گیا کہ اسرائیل اور امریکا کے درمیان اختلافات ہیں تاکہ ایران کو مزید چوکنا ہونے سے روکا جا سکے ۔