مشرق وسطیٰ میں ’’بارود کے ڈھیر‘‘ پر موجود امریکی فوجی

 مشرق وسطیٰ میں ’’بارود کے ڈھیر‘‘ پر موجود امریکی فوجی

واشنگٹن (اے ایف پی)اسرائیل کی جانب سے ایران پر غیرمعمولی فضائی حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے ۔۔

کہ وہ اس جنگ میں شمولیت پر غور کر  رہے ہیں،اگر امریکا براہ راست اس تنازع میں شامل ہوا تو مشرق وسطیٰ میں پہلے سے تعینات امریکی افواج ایرانی جوابی کارروائیوں کا پہلا نشانہ بن سکتی ہیں ،جہاں ہزاروں امریکی فوجی مختلف ممالک میں موجود اڈوں پر تعینات ہیں ا ور حالات کے تناظر میں کہاجاسکتاہے کہ امریکی فوجی مشرق وسطیٰ میں بارود کے ڈھیر پرموجود ہیں ۔ بحرین میں امریکا بحری معاونت کا مرکز ہے جہاں امریکا کی بحری افواج کا پانچواں بیڑہ اور مرکزی کمانڈ کا صدر دفتر موجود ہے ۔عراق میں الاسد اور اربیل کے ہوائی اڈے پرتقریباً ڈھائی ہزار امریکی فوجی عراق میں تعینات ہیں اورایران کے حامی مسلح گروہ اڈوں پر کئی مرتبہ حملے کر چکے ہیں۔ کویت میں عارفجان کیمپ میں امریکی زمینی افواج کا مرکزی دفتر موجودہے جبکہ علی السالم ہوائی اڈے سے امریکی فضائی افواج کی نقل و حمل، جاسوسی، ایندھن کی فراہمی اور فضائی طبی امداد کی سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں،ڈرون طیارے اور بھاری فوجی سازوسامان بھی یہاں ذخیرہ کیا گیا ہے ۔قطر کے العدید ہوائی اڈے پرامریکی مرکزی کمان، فضائی کمان اور خفیہ کارروائیوں کے دفاتر قائم ہیں، جہاں سے لڑاکا طیارے ، فضائی ایندھن، جاسوسی اور طبی انخلا کی سرگرمیاں بھی کی جاتی ہیں ۔امریکا نے شام میں بھی کئی مقامات پر فوجی اڈے قائم کررکھے ہیں ۔ متحدہ عرب امارات کاالظفرہ ہوائی اڈا امریکی فضائیہ کے بڑی تعداد میں لڑاکا طیاروں ، جاسوس طیاروں اورڈرونز سے بھراپڑا ہے ،ہوائی اڈا فضائی اور میزائل دفاع کی تربیت کا بڑا مرکز بھی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں