ایران پر حملہ:امریکی کانگریس میں صدر ٹرمپ کےمواخذے کی گونج

ایران پر حملہ:امریکی کانگریس میں صدر ٹرمپ کےمواخذے کی گونج

واشنگٹن (نیوز مانیٹرنگ )ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکا کے فضائی حملے کے بعد امریکی کانگریس کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ ارکان کی جانب سے فوری اور متضاد ردعمل سامنے آیا ہے جبکہ صدرٹرمپ کے مواخذے کی گونج بھی سنائی دے رہی ہے ۔

سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن سینیٹر راجر وِکر نے اس کارروائی کو سراہا تاہم خبردار کیا کہ امریکا کو اب بہت سنجیدہ فیصلے کرنے ہوں گے ۔سینیٹ کی  خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن سینیٹر جم رش نے کہا کہ یہ جنگ اسرائیل کی ہے ، امریکا کی نہیں لیکن اسرائیل ہمارا مضبوط اتحادی ہے اور ایران کو غیر مسلح کرنا پوری دنیا کے مفاد میں ہے ۔یہ کوئی طویل جنگ کا آغاز نہیں اور ایران میں امریکی فوجی تعینات نہیں کئے جائیں گے ۔ ریپبلکن رکنِ کانگریس تھامس میسی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ یہ آئینی نہیں ہے کیونکہ صرف کانگریس کو کسی ملک کے خلاف جنگ کا اختیار حاصل ہے ۔ایوانِ نمائندگان کے سپیکر ریپبلکن سینیٹر مائیک جانسن نے اپنے بیان میں کہاکہ صدر ٹرمپ نے ایران کے رہنما کو جوہری معاہدے کا موقع دیا لیکن ایران نے انکار کر دیا۔ صدر کا فیصلہ کن اقدام دنیا کو تباہ کن ہتھیاروں سے بچانے کیلئے ضروری تھا۔ ڈیموکریٹ رہنما حکیم جیفریز نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ملک کو گمراہ کیا، کانگریس سے اجازت لئے بغیر فوجی کارروائی کی اور ہمیں مشرقِ وسطیٰ کی ایک اور تباہ کن جنگ میں دھکیل دیا،اس کے تمام نتائج کی مکمل ذمہ داری ڈونلڈ ٹرمپ پر عائد ہوتی ہے ۔

ڈیموکریٹ رکنِ کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نے کہا کہ ایران پر بغیر اجازت بمباری آئین کی اور جنگ سے متعلق کانگریسی اختیارات کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ صدر نے ایک ایسی جنگ کا خطرہ مول لیا ہے جو نسلوں تک ہمیں متاثر کر سکتی ہے ، یہ اقدام یقیناً مواخذے کا جواز فراہم کرتا ہے ۔ ریپبلکن رہنما جان تھون نے اپنے بیان میں کہاکہ میں صدر ٹرمپ کے ساتھ ہوں۔فلسطینی نژاد ڈیموکریٹ رکنِ کانگریس راشدہ طلیب نے کہا کہ ایران پر کانگریس کی اجازت کے بغیر حملہ آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ امریکی عوام ایک اور نہ ختم ہونے والی جنگ نہیں چاہتے ، ہم پہلے ہی مشرقِ وسطیٰ میں جھوٹے دعوئوں پر مبنی جنگوں کا خمیازہ بھگت چکے ہیں۔ڈیموکریٹ سینیٹر ٹِم کین نے کہاکہ امریکی عوام کی اکثریت ایران کے ساتھ جنگ کی مخالف ہے اور صدر کا یہ فیصلہ انتہائی خراب سوچ کی عکاسی کرتا ہے ۔سابق رکنِ کانگریس اور ترقی پسند سابق فوجیوں کی تنظیم ووٹ ویٹس کے مشیر میکس روز کاکہناتھاکہ ایران پر بغیر کانگریسی اجازت حملہ غیر قانونی ہے ، یہ جنگ صدر ٹرمپ اور اُن ریپبلکنز کی ہے جنہوں نے اپنی آئینی ذمہ داریوں سے منہ موڑ لیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں