شہباز شریف کی ایران،ترکیہ،آذربائیجان،ازبک صدرو سے ملاقاتیں،تعاون بڑھانے پر اتفاق

شہباز شریف کی ایران،ترکیہ،آذربائیجان،ازبک صدرو سے ملاقاتیں،تعاون بڑھانے پر اتفاق

خانکندی،آذربائیجان (اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے شہر خانکندی میں 17ویں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر۔۔۔

 ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان،ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان ،ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر دفاع ،تجارت ،سرمایہ کاری، توانائی، علاقائی سلامتی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق شہباز شریف اور ایرانی صدر کی ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور ایران کے مابین تمام شعبوں میں جاری دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا اور پاک ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے اپنی گزشتہ ملاقات کے دوران کئے گئے فیصلوں پر ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے ایران کے خلاف اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کے تناظر میں ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی قیادت کو سراہا اور حالیہ بحران کے دوران ایران کے جنگ بندی کے فیصلے کو سراہا۔ وزیراعظم نے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کو دہراتے ہوئے خطے میں امن کے لئے مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے ایران کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ ایرانی صدرڈاکٹر مسعود پزشکیان نے حالیہ بحران کے دوران عالمی فورمز پر ایران کے لئے پاکستان کی مضبوط سفارتی حمایت کو سراہا اور تنازع کو کم کرنے میں پاکستان کے اہم کردار پر اظہار تشکر کیا۔ وزیر اعظم نے ایرانی صدر کو ایرانی سپریم لیڈر کیلئے مبارکباد اور نیک خواہشات کا پیغام بھی دیا۔وزیر اعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے تمام اہم شعبوں میں تعلقات میں بامعنی پیش رفت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور تجارت، دفاع، توانائی، علاقائی روابط اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کا جامع جائزہ لیا اور اہم علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان اعلی ٰسطح وفود کے تبادلے پر اتفاق ہوا ۔ شہباز شریف اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف نے دوطرفہ اور کثیرالجہتی سطحوں پر جاری مضبوط تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تجارت ، سرمایہ کاری، باہمی روابط، توانائی، علاقائی سلامتی، ثقافت اور عوامی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم اور ازبک صدر نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی، تہذیبی اور تاریخی تعلقات پر زور دیا جو متعدد شعبوں میں مضبوط شراکت داری کی ٹھوس بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے علاقائی روابط کے منصوبوں خاص طور پر ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس مقصد کے لیے شہباز شریف اور ازبک صدر نے معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے لیے اپنے سینئر وزرا کے تاشقند اور اسلام آباد کے دوروں پر اتفاق کیا۔وزیر اعظم نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ بھی دو طرفہ ملاقات کی ۔ وزیراعظم نے 17ویں ای سی او سربراہی اجلاس کی مثالی میزبانی پر آذربائیجان کے صدر کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران پاکستان کے لئے آذربائیجان کی مستقل حمایت پر صدر الہام کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان نے بھی مشکل وقت میں آذربائیجان کی مسلسل حمایت کی ہے ۔ملاقات کے دوران دونوں رہنمائو ں نے سرمایہ کاری کے امکانات کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے صدر الہام کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت کا اعادہ بھی کیا۔دریں اثنائپاکستان اور آذربائیجان کے درمیان سرمایہ کاری، شراکت داری میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور آذربائیجان کی جانب سے پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں ۔ وزیر اعظم کی موجودگی میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور آذربائیجان کے وزیر معیشت میکائل جباروف نے اقتصادی شعبے میں مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کئے ۔ اس موقع پر پاکستانی وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ موجود تھا۔وزیر اعظم اور آذربائیجان کے صدر کے درمیان ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے مابین معاہدے پر دستخط ہوئے ۔ حتمی و مفصل معاہدے پر آذری صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دستخط کیے جائیں گے ۔اعلا میہ میں کہا گیا معاہدے سے دونوں ممالک کے مابین سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات تاریخی سطح پر پہنچ گئے ہیں اور یہ معاہدہ دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کے مزید فروغ اور تجارتی شراکت داری کی مزید مضبوطی کی ضمانت ثابت ہوگا۔

خانکندی (اے پی پی،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے  کے امن کو خطرے میں ڈالا، پاک فوج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔پڑوسی ملک ایران پر بلاجواز اسرائیلی جارحیت اور اس سے اموات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور برادر ملک ایران سے شہادتوں پر تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، اسرائیل بلا روک ٹوک غزہ میں فلسطینیوں کو بھوکا مار رہا ہے ۔وزیراعظم نے علاقائی اتحاد و یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا موسمیاتی تبدیلی اور جغرافیائی و سیاسی عدم استحکام سمیت علاقائی و عالمی چیلنجز سے نبردآزما ہو نے کے لئے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او)کے رکن ممالک کو بھرپور اشتراک کار کی ضرورت ہے اور موسمیاتی مسائل اجتماعی اقدامات کے متقاضی ہیں ۔ علاقائی تعاون اور مشترکہ خوشحالی کیلئے ٹیکنالوجی کی ترقی ناگزیر ہے ، ماحولیاتی مسائل سے لاکھوں لوگوں کا غذائی تحفظ اور روزگار خطرے میں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو خانکندی میں17ویں ای سی او سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان ای سی او کے برادر ممالک کے قابل فخرشراکت دار کے طور پر مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے پرعزم ہے ۔پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے 10 بڑے ممالک میں شامل ہے ،گزشتہ ہفتے بھی پاکستان کے ضلع سوات میں سیلاب کی وجہ سے کئی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوگئیں۔ انہوں نے کہا پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق متعدد پالیسی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا عدم استحکام کی قوتیں اپنے جیو پولیٹیکل ایجنڈا کے تحت ہمارے خطے کو غیرمستحکم کررہی ہیں۔ ہمارے برادر ملک ایران اور دیگر ممالک پر غیر قانونی اور غیراخلاقی اسرائیلی حملہ اس خطرناک رجحان کی حالیہ عکاسی ہے ۔ پاکستان ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کے اس اقدام کی پرزورمذمت کرتا ہے ۔شہباز شریف نے کہا پاکستان کے خلاف بھارت نے بلا اشتعال اور کھلی جارحیت کی اور غیرقانونی بھارتی زیر تسلط جموں وکشمیر میں ہونے والے واقعہ کو اس کی بنیاد قرارد یا۔ انہوں نے کہا بھارت کا یہ اقدام علاقائی امن کوغیرمستحکم کرنے کے مترادف ہے ۔انہوں نے سربراہی اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ بھارت کا پانی کو پاکستان کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرنا اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی ناقابل قبول ہے ، پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے ، پانی روکنے کا بھارتی اقدام جنگ کے مترادف ہوگا، بھارت کو اس طرح کے کسی بھی خطرناک اقدام کی کبھی اجازت نہیں دیں گے ،بھارتی اقدامات کا مقصد علاقائی امن کو نقصان پہنچانا تھا۔وزیراعظم نے کہاایسا لگتا ہے جیسے غزہ میں انسانیت کا وجود ہی نہیں، قحط سالی کی صورتحال، فاقہ کشی اور امدادی کارکنوں پر اسرائیلی حملے جاری ہیں۔وزیراعظم آذربائیجان کے 2 روزہ دورے کے بعد پاکستان کیلئے روانہ ہوگئے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں