ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں کا اثر،امریکا میں مہنگائی بڑھ گئی
نیویارک(اے ایف پی)امریکی اور یورپی سٹاک مارکیٹس منگل کو مندی کا شکار رہیں، جبکہ امریکا میں مہنگائی کے نئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوا ہے کہ صدر ٹرمپ کی درآمدی محصولات پالیسی قیمتوں میں اضافے کا سبب بن رہی ۔
جون کے کنزیومر پرائس انڈیکس کے مطابق مہنگائی کی سالانہ شرح 2.7 فیصد رہی، جو فیڈرل ریزرو کے 2 فیصد ہدف سے زیادہ ہے ۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو شرح سود میں کمی مشکل ہو جائے گی ،کم آمدنی والے خاندانوں پر مزید مالی دباؤ پڑے گا۔نیویارک سٹاک ایکسچینج میں اگرچہ ٹیکنالوجی کمپنی نویڈیا کی مثبت خبروں سے نیسڈیک انڈیکس میں اضافہ ہوا، تاہم ڈاؤ جونز اور ایس اینڈ پی 500 میں کمی دیکھی گئی۔ ڈالر کی قدر بڑھی جبکہ تیل کی قیمتیں گریں۔تجزیہ کاروں کے مطابق مہنگائی میں اضافہ اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ امریکا میں سست ترقی کے ساتھ مہنگائی کا خطرہ بڑھ رہا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے مہینوں میں جب کمپنیاں پرانے سٹاک ختم کر لیں گی تو وہ درآمدی اخراجات کا بوجھ صارفین پر ڈال سکتی ہیں۔یاد رہے اپریل سے امریکا نے اپنے بڑے تجارتی شراکت داروں سے درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے ، جبکہ سٹیل، ایلومینیم اور گاڑیوں پر مزید سخت محصولات بھی لاگو ہیں۔ صدر ٹرمپ نے یورپی یونین اور میکسیکو کو دھمکی دی ہے کہ اگر وہ تجارتی معاہدے نہیں کریں گے تو یکم اگست سے 30 فیصد ٹیرف نافذ کر دئیے جائیں گے ۔