اسرائیل کی شامی وزارت دفاع کے ہیڈ کواٹرز اور صدارتی محل کے قریب بمباری

اسرائیل کی شامی وزارت دفاع کے ہیڈ کواٹرز اور صدارتی محل کے قریب بمباری

دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیل نے شام پر بڑا فضائی حملہ کردیا، دارالحکومت دمشق میں شامی وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹرز اور صدارتی محل کے قریب بمباری کی گئی ،اسرائیلی حملوں میں ایک شخص جاں بحق ،18زخمی ہوگئے ۔۔

اسرائیلی فوج نے کہا اس نے دمشق میں شامی حکومت کے فوجی ہیڈکوارٹرز کمپلیکس کے داخلی دروازے کو نشانہ بنایا اور وہ جنوبی شام میں دروز شہریوں کے خلاف کیے جانے والے اقدامات پر نظر رکھے ہوئے ہے ۔وزارت دفاع کے ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ عمارت پر کم از کم دو ڈرون حملے کیے گئے اور افسروں نے تہہ خانے میں پناہ لی، سرکاری الاخباریہ ٹی وی نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں دو عام شہری زخمی ہوئے ۔الجزیرہ ٹی وی کی براہ راست فوٹیج میں دیکھا گیا کہ بڑے پیمانے پر فضائی حملوں نے دمشق میں وزارت دفاع کی عمارت کو نقصان پہنچایا۔اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس نے صدارتی محل کے علاقے میں بھی عسکری ہدف کو نشانہ بنایا ہے ۔حملے کے فوراً بعد عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے محل کے علاقے میں دھماکے کی آواز سنی، جو دارالحکومت پر نظر آنے والی پہاڑی پر واقع ہے اور جہاں عبوری صدر احمد الشراع مہمانوں سے ملاقات کرتے ہیں۔ حملے کی شدت ایسی تھی کہ شامی ٹی وی کی ایک میزبان اچانک پناہ لینے پر مجبور ہو گئی۔یہ مسلسل تیسرا دن ہے کہ اسرائیل نے شام پر حملہ کیا ہے جہاں سرکاری فورسز اور جنوبی شہر السویداء میں مقامی دروز جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف نے فوج کی بڑی تعداد غزہ کی پٹی سے مقبوضہ گولان میں تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے ۔مقبوضہ گولان کا یہ علاقہ اسرائیل نے 1967ء میں شام سے 6 روزہ جنگ میں ہتھیا لیا تھا۔ادھر ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل سے شامی افواج پر فضائی حملے روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔اس سے پہلے اسرائیلی وزیرِ دفاع نے دروز پر حملہ آور شامی فوج سے فوری طور پر السویداء سے انخلا کا مطالبہ کیا تھا۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں