غزہ:بھوک سے 18،اسرائیلی بمباری میں 34شہید

غزہ:بھوک سے 18،اسرائیلی بمباری میں 34شہید

غزہ (اے ایف پی)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں غذائی قلت کے سبب بچوں میں شدید کمزوری اور اموات رپورٹ ہو رہی ہیں۔

صرف 24 گھنٹوں میں 18 افراد بھوک سے شہید ہوئے جبکہ اتوار کو تین شیرخوار بچوں کی موت بھی بھوک کے باعث ہوئی۔اقوام متحدہ نے ہنگامی امداد کی اپیل کر دی ۔دوسری جانب پیر کو غزہ بھر میں اسرائیلی حملوں میں 34 افراد شہید ہوئے ۔ادھر اسرائیل نے پیر کو وسطی شہر دیئر البلح پر شدید بمباری کی ۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اکتوبر 2023 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 59ہزار29افراد شہید اور 1لاکھ45ہزار135زخمی ہو چکے ۔ 21 ماہ سے جاری جنگ کے دوران انسانی بحران کی شدت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے برطانیہ، فرانس، کینیڈا، آسٹریلیا، یورپی یونین سمیت 25 سے زائد ممالک نے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔مشترکہ بیان میں مغربی ممالک نے کہا شہریوں کی تکلیف ناقابل برداشت حد تک بڑھ چکی ۔اسرائیلی فوج نے درجنوں گدھے غزہ سے چرا کر اسرائیل اور پھر فرانس منتقل کر دئیے تاکہ وہ غزہ کی بحالی میں استعمال نہ ہو سکیں۔ ماہرین کے مطابق یہ عمل عالمی قانون کے تحت جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہے ۔اسرائیلی اخبار ہارٹز میں لکھے گئے مضمون میں ایک فلسطینی نے لکھا کہ غزہ میں گدھے لوگوں کی زندگیوں کا سہارا ہیں۔ جب ٹینکروں کے ذریعے پانی پہنچانا ممکن نہیں ہوتا تو گدھا گاڑیوں پر ہی پانی پہنچایا جاتا ہے ، یہی گدھا گاڑیاں سواری ہیں ، زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کیلئے یہی گدھا گاڑیاں ایمبولینسز کا کام کرتی ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں