غزہ:اسرائیلی حملے ،مزید 22شہید، امدادی سرگرمیاں جاری
غزہ (اے ایف پی )اسرائیلی گولہ باری اور فضائی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں 22 افراد شہید ہو گئے ، جن میں سے 8 افراد امداد کے لیے قطار میں کھڑے تھے ۔ سول ڈیفنس کے مطابق حملے جنوبی اور شمالی غزہ میں ہوئے ۔
دوسری جانب عالمی اداروں کی جانب سے امدادی سرگرمیاں بھی جاری ہیں ۔ امریکاکے خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف نے جمعہ کو کہا ہے کہ ان کا غزہ میں امریکی امداد کے مراکز کا دورہ واشنگٹن کو فلسطینی علاقے میں مزید امداد پہنچانے کا منصوبہ بنانے میں مدد دے گا۔وٹکوف نے ایک حفاظتی جیکٹ پہنے ہوئے اپنے دورے کی تصویر کے ساتھ کہا کہ انہوں نے غزہ میں پانچ گھنٹے سے زیادہ وقت گزارا اور امدادی مراکز کے عملے سے ملاقات کی۔انہوں نے وضاحت کی کہ اس دورے کا مقصد غزہ کے عوام تک خوراک اور طبی امداد پہنچانے کے منصوبے کو ترتیب دینا ہے ۔فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر اسٹب نے کہا ہے کہ اگر حکومت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی تجویز پیش کرے تو وہ اسے منظور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب فرانس، کینیڈا اور برطانیہ سمیت کئی ممالک ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔دوسری جانب فن لینڈ کے وزیراعظم نے بھی دو ریاستی حل کی حمایت دہرائی، تاہم واضح نہیں کیا کہ حکومت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گی یا نہیں۔بین الاقوامی شہرت یافتہ اسرائیلی مصنف ڈیوڈ گروس مین نے غزہ میں اسرائیلی کارروائی کو نسل کشی قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ وہ یہ لفظ انتہائی دکھ اور ٹوٹے دل کے ساتھ استعمال کر رہے ہیں۔