ٹیکس چوروں اور سمگلروں کیساتھ کسی قسم کر نرمی نہ برتی جائے:شہباز شریف
صوبائی حکومتیں غیر قانونی پٹرول پمپس کیخلاف ایف بی آر سے تعاون کریں، تاجکستان سے تجارت، رابطے بڑھانے کا عزم خصوصی بچوں کا ہاتھ تھامنا اجتماعی ذمہ داری ،آٹزم سینٹر آف ایکسیلنس کی تقریب سے خطاب، آسٹریلوی ہائی کمشنر کی ملاقات
اسلام آباد(نامہ نگار،اے پی پی )وزیراعظم شہباز شریف نے سمگلنگ کے انسداد کیلئے ایف بی آر کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے ٹیکس چوری کے خلاف اقدامات کو مزید تیز اور ٹیکس چوروں اور سمگلروں کے ساتھ کسی بھی قسم کی نرمی نہ برتی جائے ۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی کارکردگی کے حوالے سے ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو ایف بی آر کے انسداد سمگلنگ کیلئے اقدامات پر پیشرفت اور دیگر امور پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے سمگلنگ کے انسداد کیلئے کامیاب کارروائیوں پر ایف بی آر کو سراہتے ہوئے کہا ہر سال قوم کا اربوں روپے کا قیمتی سرمایہ سمگلنگ کی نذر ہوتا ہے ، پاکستان کسٹمز کی کامیاب کارروائیوں سے سمگلنگ میں خاطر خواہ کمی آنا قابل ستائش ہے ، سمگلنگ کی روک تھام سے متعدد اشیا اب قانونی طور پر درآمد ہو کر معیشت کا باضابطہ حصہ بن رہی ہیں۔انہوں نے صوبائی حکومتوں کو غیر قانونی پٹرول پمپس کے خلاف قانونی کارروائیوں میں ایف بی آر کے ساتھ مکمل تعاون کی بھی ہدایت کی۔ شہباز شریف نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارت، رابطے ، توانائی اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں کثیر الجہتی تعاون بڑھانے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیاہے ۔ وزیر اعظم سے جمہوریہ تاجکستان کی وزیر ثقافت مطلوبہ خان سہتوریان امان زادہ نے وزیر اعظم ہائوس میں ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے تاجک وزیر اور ان کے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ملاقات کے دوران وزیراعظم نے دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور ثقافت کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے صدر امام علی رحمن کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ اگلے سال پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے ۔
شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں خصوصی بچوں کی بحالی سے متعلق آٹزم سینٹر آف ایکسیلنس کا سنگ بنیاد رکھ دیا ، اس موقع پر وزیراعظم نے کہا خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت اور انہیں ہنر سے آراستہ کر کے معاشرے کا فعال شہری بنانا ضروری ہے ،خصوصی بچوں کا ہاتھ تھامنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے ، حکومت کا فرض ہے کہ خصوصی بچوں کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا خصوصی بچوں کی خدمت کے لئے کئی ادارے دہائیوں سے کام کر رہے ہیں ، سینٹر آف ایکسیلنس دو سال میں مکمل ہو گا لیکن میں نے ہدایت کی ہے کہ دو سال کے بجائے ایک سال میں یہ مکمل ہونا چاہئے ۔اس موقع پر وزیراعظم نے خصوصی بچوں کی آمدورفت کیلئے ادارہ کیلئے 15 کوچز کی فراہمی کا بھی اعلان کیا ۔ شہباز شریف نے بونڈائی بیچ سڈنی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے معصوم جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی کی مذمت کی اور آسٹریلیا کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے اور زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا ۔ وزیر اعظم سے پاکستان میں آسٹریلیا کے نئے تعینات ہونے والے ہائی کمشنر ٹم کین نے جمعہ کو ملاقات کی۔وزیراعظم نے دکھ کی گھڑی میں آسٹریلیا کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور اس کی ہر شکل اور صورت میں مذمت کی جانی چاہیے جبکہ اس لعنت کے خاتمے کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے ۔