غزہ :بھوک کے بعد پانی کی پکار،روزانہ 28بچے شہید
غزہ ،یروشلم(اے ایف پی،رائٹرز )غزہ میں بھوک کے بعد ہر طرف پانی کی پکار ہے ، اسرائیلی فوج کے وحشیانہ فضائی حملوں، نقل مکانی اور بھوک کے بعد اب پانی کا شدید بحران بھی جنم لے رہا ہے ۔
یونیسیف کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اوسطاً روزانہ 28بچے شہید ہو رہے ۔دو سال سے جاری جنگ میں ابتک 18 ہزار 592 بچے شہید ہو چکے جو کل شہادتوں کا 31 فیصد ہیں۔کئی نومولود کو زندگی کی صرف چند گھڑیاں نصیب ہوئیں ،وہ پیدائش کے چند ہی گھنٹوں بعداسرائیلی بمباری کا نشانہ بن گئے ۔گزشتہ روز اسرائیلی حملوں میں امداد کے منتظر 36افراد سمیت مزید 75فلسطینی شہید ہو گئے ۔ مقامی ہسپتالوں میں کفن بھی ناپید ہو گیا ، امدادی کارکنوں کو لاشوں کی تدفین میں شدیدمشکلات کا سامنا ہے ۔ غزہ میں ابتک مجموعی طور پر 60 ہزار 933 افراد شہید ، 1 لاکھ 50 ہزار27افراد زخمی ہوچکے ۔ امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ غزہ میں روزانہ 600 ٹرک امداد کی ضرورت ہے ، اسرائیلی پابندیوں کے باعث صرف چند درجن ٹرک روزانہ داخل ہو پاتے ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا غزہ جنگ کا منصوبہ اپڈیٹ کریں گے ، اگلے ہفتے کابینہ اجلاس کے بعد فوج کو نئے اہداف کے مطابق ہدایات جاری کریں گے ۔ادھر آج منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس ہو گا ۔اسرائیلی کابینہ نے وزیراعظم نیتن یاہو کی ناقد اٹارنی جنرل گالی بہارکو برطرف کر دیا، تاہم اعلیٰ عدالت نے فوری حکم امتناع جاری کرتے ہوئے فیصلے کو معطل کر دیا۔