آپریشن سندور، ردعمل کا اندازہ نہیں تھا:بھارتی آرمی چیف
نئی دہلی(دنیا مانیٹرنگ)انڈین فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی نے کہا ہے کہ آپریشن سندور میں پاکستانی ردعمل کا اندازہ نہیں تھا،آپریشن کی نوعیت شطرنج کے کھیل جیسی تھی، اندازہ نہیں تھا دشمن کی اگلی چال کیا ہو گی،انہوں نے کہا کہ بیانیہ بنانا ایسی چیز ہے جو ہم نے وسیع سطح پر سیکھی کیونکہ ذہن میں ہمیشہ فتح ہوتی ہے ۔
اگر آپ کسی پاکستانی سے پوچھیں کہ کیا آپ ہار گئے یا جیت گئے تو وہ کہیں گے ،میرا چیف فیلڈ مارشل بن گیا ہے ۔جنرل دویدی نے آپریشن سندور کے لیے انڈین فوج کی حکمت عملی کو شطرنج کے کھیل سے تشبیہ دی۔ وہ کہتے ہیں کہ اس آپریشن کی مدد سے انھیں گرے زون کی گہرائی کی اہمیت آئی ہے ۔آپریشن سندور میں ہم نے شطرنج کھیلی ہے ۔ ہمیں نہیں معلوم تھا کہ دشمن کی اگلی چال کیا ہو گی اور ہم کیا جواب دیں گے ۔ یہی گرے زون ہے ۔ہم شطرنج کی چالیں چل رہے تھے ، وہ بھی شطرنج کی چالیں چل رہے تھے ۔ کبھی ہم چیک میٹ کر رہے تھے ، کبھی ہم ہدف کو نشانہ بنا رہے تھے ، باوجود اس کے کہ ہمیں نقصان کا خدشہ تھا۔ لیکن زندگی کا کھیل ایسا ہی ہے ۔انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس وقت نہیں ہے کیونکہ دوسری طرف کور کمانڈر اور نیول کمانڈر تبدیل ہو جائیں گے ۔ہمیں مستقبل کی پیشگوئی کرنی ہوگی۔اپنی تقریر کے دوران انڈین آرمی چیف نے سائبر ڈیفنس اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ اگلی بار صورتحال مختلف ہو سکتی ہے ۔
کیا وہ ملک سب تنہا کرے گا یا اسے ایک دوسرے ملک کی مدد حاصل ہو گی؟ ہمیں نہیں معلوم۔مجھے لگتا ہے کہ وہ ملک تنہا نہیں ہو گا۔ اسی لیے ہمیں احتیاط برتنی ہو گی۔واضح رہے 7 سے 10 مئی کے درمیان ہونے والے پاکستان بھارت فوجی تنازع کے دوران کئی طرح کے دعوے سامنے آئے تھے ۔ پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس تنازع کے دوران انڈیا کے پانچ لڑاکا طیارے مار گرائے گئے ۔امریکی صدر ٹرمپ نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس تنازع میں پانچ لڑاکا طیارے مار گرائے گئے ۔تاہم ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ کس ملک کے کتنے لڑاکا طیاروں کو نقصان پہنچا۔ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ انھوں نے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی کی تھی۔اگرچہ پاکستان نے ٹرمپ کی حمایت کی ہے تاہم وزیر اعظم مودی نے پارلیمنٹ میں ثالثی کے دعوؤں کو مسترد کر دیا تھا۔