چین پر اضافی امریکی ٹیرف مزید 90 روز کیلئے موخر
واشنگٹن (اے ایف پی)امریکی صدر ٹرمپ نے چین سے درآمدی اشیا پر بڑھائے گئے ٹیرف کے نفاذ کو 90 دن کیلئےموخر کر دیا ۔امریکی صدر نے کہا امریکا چین سے بہتر انداز میں معاملات چلا رہا ہے۔
ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے ، میرے اور صدر شی جن پنگ کے تعلقات بہت اچھے ہیں۔دوسری جانب چین نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکامساوات، احترام اور باہمی مفاد کی بنیاد پر بات چیت کرے گا۔مثبت نتائج کی امید ہے ۔واضح رہے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی محصولات پر عائد 90 روزہ عارضی مہلت آج منگل کو ختم ہو رہی ہے ۔ علاوہ ازیں ٹرمپ نے کہا سونے کی درآمدات پر کوئی اضافی محصولات عائد نہیں کیے جائیں گے ۔ چند روز قبل امریکی کسٹمز نے ایک خط جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ایک کلو اور 100 اونس وزن کے سونے پر محصولات لاگو کیے جائیں گے ، جس سے عالمی سونا تجارت متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں بڑھتے ہوئے جرائم سے نمٹنے کیلئے نیشنل گارڈ تعینات کر رہے ہیں ، شہری پولیس فورس کو وفاقی کنٹرول میں لے لیا گیا ۔انہوں نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کہا آج واشنگٹن ڈی سی کی آزادی کا دن ہے ۔ ناقدین نے اس اقدام کو اختیارات کا ناجائز استعمال اور سیاسی ایجنڈا قرار دیا ہے ۔ڈیموکریٹس نے اس اقدام کو آمرانہ سوچ سے تعبیر کیا ہے ۔دریں اثنا ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ 15اگست کو الاسکا سربراہی اجلاس میں روسی صدر سے تعمیری گفتگو کی توقع رکھتے ہیں۔میں پیوٹن سے کہوں گا کہ تمہیں یہ جنگ ختم کرنی ہے ۔ ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کی جانب سے روس کو کوئی علاقہ نہ دینے کے موقف پر ناراضی کا اظہار بھی کیا۔