نیتن یاہوکا عالمی عدالت سے مجرم قرار پانا ضروری:فضل الرحمن
بنگلہ دیشی مسلمانوں کا عقیدہ ختمِ نبوت پر مضبوط ایمان سنہری حروف سے لکھا جائیگا امت مسلمہ جسد واحد ، ہم سب کے مسائل اور دکھ درد ایک ہیں،سلہٹ میں خطاب
سلہٹ(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے سلہٹ میں اپنے خطاب میں فلسطین کے مسئلے پر امت مسلمہ کے اتحاد کی اہمیت پر زور دیا اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا نیتن یاہوکا عالمی عدالت سے مجرم قرار پانا ضروری ہے ۔ انہوں نے بنگلہ دیش کے مسلمانوں کے عقیدہ ختمِ نبوت پر پختہ ایمان اور یکجہتی کی تعریف کی اور اسے تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل قرار دیا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بنگلہ دیش کے مسلمانوں کا عقیدہ ختمِ نبوت پر مضبوط ایمان اور ان کی یکجہتی انشائاللہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ انہوں نے امت مسلمہ کو ایک جسم کی مانند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام نے امت مسلمہ کو جسد واحد قرار دیا ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سب کے مسائل اور دکھ درد ایک جیسے ہیں۔مولانا نے سلہٹ میں ہونے والی فلسطین کانفرنس کو فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے ایک اہم موقع کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا اجلاس فلسطین کے مسئلے پر امت مسلمہ کے ایک ہونے کی علامت ہے ۔ مولانا نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور بنگلہ دیش کے مسلمانوں کے جذبات میں کوئی فرق نہیں، دونوں ممالک کے عوام اس مسئلے پر یکجا ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی اخوت آج بھی زندہ ہے ، اور یہی اخوت ہمیں فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر مجبور کرتی ہے ۔ مولانا کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے تاکہ فلسطین میں مظلوم مسلمانوں کی مدد کی جا سکے ۔