ٹرمپ اپنی صحت کے متعلق میڈیا رپورٹس پر بھڑک اٹھے

ٹرمپ اپنی صحت کے متعلق میڈیا رپورٹس پر بھڑک اٹھے

میری صحت سے متعلق میڈیا رپورٹس بغاوت اور غداری کے مترادف مجھ جیسا محنتی صدر کبھی نہیں آیا،میرے کام کے اوقات سب سے طویل ملک کیلئے سب سے بہتر یہ ہوگا کہ نیویارک ٹائمز اپنی اشاعت بند کر دے منتخب رہنماؤں کی صحت سے متعلق جامع رپورٹنگ عوام کا حق :امریکی اخبار

 واشنگٹن (اے ایف پی) امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی صحت سے متعلق میڈیا رپورٹس کو بغاوت آمیز اور غداری کےترادف قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی ہے ،ایک طویل سوشل میڈیا پوسٹ میں ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز اور دیگر اداروں کی ان رپورٹس پر غصے کا اظہار کیا جن میں کہا گیا تھا کہ وہ عمر کی وجہ سے سست پڑ رہے ہیں۔ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں لکھامیرے جیسا محنتی صدر کبھی نہیں آیا، میرے کام کے اوقات سب سے طویل، اور میرے نتائج سب سے بہترین ہیں،انہوں نے مزید کہامیرا خیال ہے کہ نیویارک ٹائمز اور دیگر اداروں کے لیے مسلسل جھوٹی رپورٹس شائع کر کے امریکی صدر کی توہین ،بغاوت، بلکہ شاید غداری کی ہے ۔

ریپبلکن صدر نے کہا کہ وہ طویل، جامع اور بہت بورنگ طبی معائنے سے گزر چکے ہیں اور ایسے ادراکی ٹیسٹ بھی آسانی سے پاس کیے ہیں جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ سابق صدور نے نہیں دئیے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ اس ملک کے لیے سب سے بہتر یہ ہوگا کہ نیویارک ٹائمز اپنی اشاعت بند کر دے ، کیونکہ وہ ایک خوفناک، جانبدار اور غلط بیانی کرنے والا ذریعہ ہے ۔ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس نیویارک ٹائمز کے نومبر میں شائع ہونے والے اس آرٹیکل پر مشتعل ہوئے جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے اپنی پہلی مدتِ صدارت کے مقابلے میں عوامی سرگرمیوں، ملکی سفر اور کام کے اوقات میں نمایاں کمی کی ہے ۔انہوں نے اپنی پوسٹ میں اس دعوے کو مسترد کیا کہ وہ سست ہو رہے ہیں یا شاید پہلے کی طرح تیز نہیں رہے ۔

ٹرمپ نے کہامجھے خود پتا چل جائے گا جب میں سست ہونا شروع ہوں گا، لیکن وہ وقت ابھی نہیں آیا۔نیویارک ٹائمز کی ترجمان نیکول ٹیلر نے کہا امریکی عوام مستحق ہیں کہ ان کے منتخب رہنماؤں کی صحت کے بارے میں جامع رپورٹنگ اور باقاعدہ اپ ڈیٹس ملتی رہیں۔انہوں نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ کو اپنے پیش روؤں کی عمر اور فٹنس بارے ہماری رپورٹنگ پسند تھی،ہم اب ان کی صحت پر بھی اسی صحافتی معیار کا اطلاق کر رہے ہیں۔اخبار نے کہا کہ اس کی رپورٹنگ بہت مضبوط ذرائع پر مبنی ہے ، جن میں صدر کے قریبی افراد اور طبی ماہرین سے انٹرویوز شامل ہیں۔ٹیلر نے مزید کہاہم جھوٹی اور اشتعال انگیز زبان سے مرعوب نہیں ہوں گے ، جو آزاد صحافت کے کردار کو مسخ کرتی ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں