غزہ: ہزاروں بچے غذائی قلت کا شکار،اموات میں اضافہ
غزہ میں طوفان بائرن کے زیرِ اثر شدید بارش، خیموں میں پانی داخل امریکی دباؤ،لبنانی وزیر خارجہ نے دورہ ایران کی دعوت مسترد کر دی
غزہ(دنیا مانیٹرنگ)غزہ میں جنگ بندی کے باوجود ہزاروں بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں ۔ اکتوبر کے بعد9300بچے شدید غذائی قلت کی وجہ سے ہسپتال گئے ، جبکہ پیدائش کے پہلے دن بچوں کی اموات میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔یونیسیف ترجمان ٹیس انگرام نے بتایا کہ کم وزن اور پیدائشی امراض کے کیسز بڑھ رہے ہیں، یونیسیف نے خبردار کیا کہ امدادی سامان کی ترسیل ناکافی ہے ۔سمندری طوفان بائرن کے زیرِ اثر غزہ میں تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارش ہوئی، جس کی وجہ سے غزہ کے شہریوں کے خیموں میں پانی داخل ہو گیا۔
غزہ حکام کے مطابق اسرائیل نے امداد اور تعمیر نو کا سامان روک رکھا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں فلسطینی خطرے سے دو چار ہیں۔فلسطینی محکمہ موسمیات نے جمعہ تک غزہ سمیت ملک بھر میں بارشیں جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے ۔لبنانی وزیر خارجہ یوسف نے ایران کا دورہ کرنے کی دعوت مسترد کرتے ہوئے تجویز دی کہ ایرانی ہم منصب سے ملاقات کسی غیرجانبدار تیسرے ملک میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ دوطرفہ تعلقات کے لیے نئی شروعات کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ ہر ملک کی خودمختاری اور داخلی امور میں عدم مداخلت کا احترام کیا جائے ،میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ امریکی دباؤ اور اسرائیلی حملوں کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا۔ غزہ شہر میں اسرائیلی فوج کے حملے میں 2 فلسطینی شہید اور 5 زخمی ہو گئے ۔