ایران:مہنگائی کیخلاف احتجاج کا تیسرا روز،11 مظاہرین گرفتار

ایران:مہنگائی کیخلاف احتجاج کا تیسرا روز،11 مظاہرین گرفتار

تہران میں یونیورسٹیز طلبہ سڑکوں پر نکل آئے ،سکیورٹی اہلکاروں کیخلاف نعرے کرمانشاہ اور شیراز میں بھی احتجاج، حکومت کا تاجروں کو ٹیکس میں رعایت کا اعلان

تہران(دنیا مانیٹرنگ)ایران میں مہنگائی کیخلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری رہا اور تہران کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلبہ بھی سڑکوں پر نکل آئے ۔تہران یونیورسٹی، شہید بہشتی، خواجہ نصیر، شریف اور علم و صنعت یونیورسٹی کے طلبہ نے مہنگائی اور معاشی بحران کے خلاف احتجاجی مارچ اور اجتماعات کا انعقاد کیا۔ کرمانشاہ کے علاقے میں مظاہرین پر سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس فائر کیا۔ اس دوران مظاہرین نے سکیورٹی اہلکاروں کیخلاف نعرے لگائے ،ایران  کے مختلف شہروں میں عوام اور تاجروں کے ڈالر کی قیمت میں اضافے کیخلاف مظاہرے جاری ہیں۔ منگل کو کرمانشاہ، شیراز اور تہران میں احتجاجی اجتماعات ہوئے ،میڈیا رپورٹس کے مطابق تہران میں مظاہرین کی تعداد گذشتہ دو دنوں کے مقابلے میں زیادہ تھی اور مزید علاقوں میں احتجاج پھیل گیا ہے ۔تہران کی بنی ہاشم سٹریٹ میں مظاہرین رضا شاہ، روحت شاد کے نعرے لگاتے نظر آتے ہیں۔ تہران کے شش سکوائر کے قریب صابونین سٹریٹ سے 11مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا ۔دوسری جانب ایرانی حکومت نے تاجروں کو ٹیکس میں رعایت دینے کا اعلان کیا ہے ۔ حکومتی اقدامات میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے نوٹسز پر نظر ثانی، کارڈ مشین کی رسید کو بطور الیکٹرانک انوائس قبول کرنے کی مدت میں توسیع، اور ٹیکس جرمانوں کی معافی شامل ہے ۔علاوہ ازیں ایران کی وزارتِ خارجہ نے کینیڈین رائل نیوی کو دہشتگرد تنظیم قرار دے دیا ، واضح رہے کینیڈا کی جانب سے 2024 میں ایرانی انقلابی گارڈز کو دہشتگرد گروپ قرار دیا گیا تھا ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں