ہنّہ جھیل……شہر کے ہنگاموں سے دور کوئٹہ کا پر فضا مقام

لاہور: (شیخ نوید اسلم) بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 8 کلو میٹر کے فاصلے پر بلند پہاڑوں کے درمیان ایک خوبصورت قدرتی جھیل واقع ہے، اسے ’’ہنّہ جھیل‘‘ کہتے ہیں، یہ جھیل اور اس کا خوبصورت ساحل کوئٹہ کے شہریوں اور دور دراز سے آنے والے سیاحوں کیلئے ایک دلکش قدرتی سیاحتی مرکز ہے یہاں ہر موسم میں مقامی اور بیرونی سیاحوں کا ہجوم رہتا ہے۔
ہنّہ جھیل کے چاروں جانب اونچے اونچے پہاڑ ہیں ان کے درمیان یہ جھیل ایک بہت بڑے پیالے کی طرح پھیلی ہوئی ہے، موسم سرما میں ہونے والی بارش اور برف باری کی بدولت یہ جھیل سارا سال پانی سے بھری رہتی ہے، اس پانی سے زرعی فوائد حاصل کرنے کیلئے جھیل کا پانی اس کے اطراف پھیلے ہوئے کھیتوں اور پھلوں کے باغات تک پہنچایا جاتا ہے، اس طرح اس جھیل کو سیاحت کے ساتھ ساتھ زراعت اور باغ بانی کے لحاظ سے بھی اہمیت حاصل ہے۔
ہنہ جھیل اپنی نوعیت اور شکل و صورت کے لحاظ سے شمالی علاقے کی مشہور جھیل سیف الملوک سے ملتی جلتی ہے لیکن اسے جھیل سیف الملوک کی طرح خوبصورت درختوں اور سبزے سے ڈھکے ہوئے پہاڑوں والا ماحول میسر نہیں، اس کے اطراف میں پھیلے ہوئے بھورے اور میٹالے پہاڑ، درختوں اور سبزے سے محروم ہیں اس کمی کو دور کرنے کیلئے ہنہ جھیل کے کنارے کنارے شجر کاری کی گئی ہے چنانچہ وہاں کافی تعداد میں پائن، چنار اور ایش کے درختوں کے علاوہ پھلدار درخت بھی لگا دیئے گئے ہیں جس کی دولت ماحول خوبصورت ہوگیا ہے، مقامی اور بیرونی سیاحوں کیلئے اس کی دلکشی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
دائرے کی شکل میں پھیلی ہوئی اس قدرتی جھیل کا رقبہ تقریباً ساڑھے 7 مربع کلو میٹر ہے اس کے درمیان میں ایک چھوٹا سا مصنوعی جزیرہ قائم کیا گیا ہے جو ٹیلے کی شکل کا ہے اس کی چوٹی پر نگرانی کیلئے ایک چھوٹی سی عمارت تعمیر کی گئی ہے، اس سے جھیل کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگیا ہے، بڑی سڑک سے ہنہ جھیل تک پہنچنے والی سڑک یہاں آ کر ختم ہو جاتی ہے، سڑک اور جھیل کے درمیان خوبصورت جنگلہ لگایا گیا ہے اصل جھیل سڑک سے تقریباً 30 فٹ نیچے واقع ہے، سڑک اور جھیل کے درمیان پھیلی ہوئی ڈھلوان پر سیاحوں کیلئے سیڑھیاں اور راہداریاں بنائی گئی ہیں، اس جگہ لوگوں کے بیٹھنے کیلئے کئی سبز مقامات قائم کئے گئے ہیں، ایک پرانا پختہ سائبان بھی ہے۔
ہنہ جھیل کو ایک قدرتی سیر گاہ اور سیاحت کے مرکز کے طور پر ترقی دینے کا پروگرام بنا تو فوجی انتظامیہ کی نگرانی میں ہنہ جھیل کا ایک باضابطہ ترقیاتی ادارہ قائم کر دیا گیا، اس ادارے نے جھیل کے اطراف میں سیاحوں کے آرام اور تفریح کے دوسرے انتظامات پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ جھیل کی صفائی کا بھی انتظام کیا، چنانچہ بڑی جدوجہد سے جدید مشینوں کے ذریعہ خطرناک جھاڑیوں اور دلدلی مٹی کو صاف کیا گیا اس طرح غرقابی کا خطرہ ختم ہوگیا اور جھیل پیرا کی کا شوق رکھنے والوں کیلئے توجہ کا مرکز بن گئی۔
’’ہنہ جھیل‘‘ میں کشتی رانی کا انتظام بھی کیا گیا ہے لیکن نجی کشتیاں چلانے کے بجائے ہنہ جھیل کے ترقیاتی ادارے ہی کے زیر اہتمام کشتیاں اور موٹر بوٹس چلائی جاتی ہیں جو سیاحوں کو جھیل کی سیر کراتی ہیں اور اس کے وسطی جزیرے تک بھی لے جاتی ہیں۔
ہنہ جھیل پر ہر موسم میں سیاحوں کا ہجوم رہتا ہے گرمیوں میں لوگ یہاں کی نسبتاً سرد اور خوشگوار ماحول سے لطف اندوز ہونے کیلئے آتے ہیں اور سردیوں میں برف باری کے نظارے کیلئے یہاں کا رخ کرتے ہیں کیونکہ برف باری کے موسم میں اس جھیل کی دلکشی بڑھ جاتی ہے سیاحوں کے اس ہجوم کی بنا پر یہاں کی جانے والی سرمایہ کاری منافع بخش ثابت ہو سکتی ہے لیکن اب سے پہلے اس طرف توجہ نہیں دی گئی۔
اب ’’ہنہ جھیل‘‘ پر آنے والے سیاحوں کیلئے ہوٹل کا قیام عمل میں آچکا ہے، بچوں کیلئے نہایت عمدہ تفریحی پارک اور کئی اقسام کے جھولے فراہم کر دیئے گئے ہیں، اس کے علاوہ بھی بچوں اور بڑوں کی تفریح اور کھیل کود کے وافر انتظامات کئے جا چکے ہیں اور سیاحوں کو موسم کی شدت بارش برف باری اور تیز دھوپ وغیرہ سے بچ کر آرام کرنے کی سہولتیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔
ان تمام سہولتوں کی وجہ سے ہنہ جھیل کو اب بڑی حد تک ایک مکمل تفریح گاہ اور اچھے سیاحتی مرکز کی حیثیت حاصل ہو گئی ہے، جس کے باعث یہاں سیاحوں کی آمد میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے تاہم اسے مزید ترقی دینے کی گنجائش اب بھی موجود ہے لاتعداد مقامی اور غیر ملکی سیاح ہنہ جھیل کی قدرتی خوبصورتی اور خوشگوار فضا کی بنا پر شہر کے ہنگاموں سے دور اس پر سکون اور پرفضا مقام پر چند روز قیام کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔
اگر ان سیاحوں کیلئے یہاں ایک بڑا ہوٹل یا چند اقامتی کاٹیج تعمیر کر دیئے جائیں تو ’’ہنہ جھیل‘‘ کی دلکشی میں اضافہ ہو جائے گا، یہاں دن رات سیاحوں کا ہجوم لگا رہے گا اور کوئٹہ کے شہریوں کو بھی ان کی تمنا کے مطابق ایک ایسی خوشگوار جگہ حاصل ہو جائے گی جہاں وہ اختتام ہفتہ کی تعطیل سکون سے گزار کر تازہ دم ہو سکیں گے۔
’’ہنہ جھیل‘‘ کے ترقیاتی ادارے نے جس توجہ اور سرگرمی سے اس جھیل کو ترقی دی ہے، اس کی روشنی میں امید کی جا سکتی ہے کہ یہ ادارہ یہاں مزید سہولتوں کی فراہمی اور ہوٹل اور کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کا سبب بنے گا۔
شیخ نوید اسلم متعدد کتابوں کے مصنف اور تاریخی موضوعات پر لکھنے میں مہارت رکھتے ہیں۔