تازہ اسپیشل فیچر

پاکستان میں انتخابات میں ووٹ کا فی کس خرچ زیادہ، ٹرن آؤٹ کم ہو رہا ہے

اسلام آباد: (دنیا انویسٹی گیشن سیل) پاکستان میں انتخابات میں ووٹ کا فی کس خرچ تو بڑھ رہا ہے، تاہم ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ کم ہو رہا ہے۔

پاکستان میں 2013ء کے عام انتخابات میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ 53.62 فیصد تھا جو کہ 2018ء میں ہونے والے عام انتخابات میں کم ہو کر 51.99 فیصد پر پہنچ گیا، اسی طرح 2013ء میں الیکشن کمیشن کے فی ووٹ اخراجات 55 روپے تھے جو 2018ء کے انتخابات میں 264 فیصد اضافے کے ساتھ 200 روپے پر پہنچ گئے جبکہ آئندہ انتخابات میں فی ووٹ خرچ 492 روپے ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ایسے میں ووٹر ٹرن آؤٹ کا کم ہونا ایک تشویش ناک عمل ہو گا۔

اگر کوئی شخص کا اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کرتا تو حکومت کو فی کس 500 روپے کا نقصان پہنچتا ہے، ایسے میں ضروری ہے کہ حکومت آئندہ انتخابات میں ٹرن آؤٹ میں اضافے کیلئے ضروری قانون سازی کرے، انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ الیکٹورل اسسٹنس (IIDEA) کے مطابق دنیا میں آج بھی کچھ ممالک ایسے ہیں جہاں انتخابی عمل میں عوامی رائے کو زیادہ سے زیادہ شامل کرنے کیلئے متعدد قوانین رائج کیے گئے ہیں، ان قوانین کے مطابق ووٹ نہ ڈالنے والے افراد کو جرمانے کیے جاتے ہیں جبکہ کچھ ممالک میں ان کو سزائیں بھی دینے کا قانون موجود ہے۔

ان قوانین کے باعث جن ممالک میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ میں خاصا اضافہ دیکھنے میں گیا ہے ان میں سر فہرست سنگاپور 96 فیصد، آسٹریلیا میں 90 فیصد، بیلجیم میں 89 فیصد، ترکی میں 86 فیصد، لکسمبرگ میں 84 فیصد جبکہ برازیل میں 80 فیصد ہے، سنگاپور میں شعوری پر ووٹ سے اجتناب شہری کو مختلف قسم کی نااہلیوں میں مبتلا کر سکتا ہے، جس میں 50 ڈالر جرمانے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں حق رائے دہی سے محرومی اور تمام قسم کے انتخاب میں حصہ لینے پر پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

آسٹریلیا میں حق رائے دہی استعمال نہ کرنے والے پر مرحلہ وار سزائیں لاگو ہوتی ہیں، پہلے مرحلے پر حق رائے دہی استعمال نہ کرنے پر 20 ڈالر جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے، اگر کوئی اس جرم کا دوبارہ ارتکاب کرے تو جرمانے کی رقم بڑھ کر 50 ڈالر ہو جاتی ہے۔ اگر کوئی شخص جرمانے کی رقم ادا نہ کرے تو حکومت کی جانب سے اس شخص کا ڈرائیونگ لائسنس بھی منسوخ کر دیا جاتا ہے، ترکی کے شہریوں کو اپنا حق رائے دہی استعمال نہ کرنے پر 22 ترکش لیرا بطور جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے۔

برازیل میں اگر ایک شہری جان بوجھ کر اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کرتا تو اسے کم سے کم اجرت کا 10 فیصد بطور جرمانہ، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی منسوخی سے لیکر سرکاری ملازمت کے حصول میں پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور وہ حکومت سے کسی قسم کے قرض کے حصول کیلئے نااہل ہوتا ہے۔
یونان میں شہری کو اپنا حق رائے دہی استعمال نہ کرنے پر ایک ماہ سے ایک سال تک کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ارجنٹینا کے شہری کو حق رائے دہی استعمال نہ کرنے کی صورت میں 50 ڈالر تک جرمانہ ہو سکتا ہے، مصر میں حق رائے دہی کا استعمال نہ کرنے پر 500 مصری پاؤنڈ کے ساتھ 5 سال تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

چلی میں اگر کوئی شخص انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال نہ کرے تو اسے 227 ڈالر جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے جبکہ پیرو میں الیکشن میں حق رائے دہی استعمال نہ کرنے پر 25 ڈالر کا جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے، اسی طرح یورپی ملک لکسمبرگ میں جرمانے کی رقم ایک ہزار یورو جبکہ بیلجیم میں 80 یورو تک ہے۔