ڈسکہ پولیس کی فائرنگ 2وکلاجاں بحق، ہنگامے مظاہرے

ڈسکہ پولیس کی فائرنگ 2وکلاجاں بحق، ہنگامے مظاہرے

ٹی ایم اے آفس میں تکرار پرپولیس اور وکلا میں بات بڑھ گئی، ایس ایچ او نے طیش میں آ کر فائرنگ کر دی، رانا خالد عباس موقع پر، عرفان چوہان اسپتال میں دم توڑ گئے ،3افراد زخمی وکلا مشتعل، توڑ پھوڑ،دیگر شہروں میں بھی مظاہرے ، لاہور ہائی کورٹ کا نوٹس، شہر میں رینجرز تعینات کرنے کا حکم، پاکستان بار نے آج ملک گیر ہڑتال، تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا

گوجرانوالہ، ڈسکہ، سیالکوٹ (نمائندگان دنیا ، دنیا نیوز، اے پی پی)ڈسکہ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پو لیس اور وکلامیں تلخ کلامی خونیں تصادم میں تبدیل ہو گئی۔ ایس ایچ او کی مبینہ فائرنگ کی زد میں آکر صدر بار ڈسکہ سمیت 2 وکلاء جاں بحق جبکہ تین افراد شدید زخمی ہو گئے ۔ واقعہ کیخلاف وکلا مشتعل ہو گئے اور احتجاج کرتے ہوئے تھانہ سٹی کاگھیراؤ کر لیا اور ڈی ایس پی آفس میں گھس کر آگ لگا دی۔ وکلا نے شہر کی اہم شاہراہوں کو ٹائر جلاکر بلاک کر دیا اور علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ ڈی پی او سیالکوٹ ڈاکٹر شہزاد آصف کے حکم پر انچارج تھانہ سٹی شہزاد وڑائچ کو گرفتارکرلیا گیا ہے ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کشیدہ حالات کے باعث شہر میں رینجرز تعینات کرنے کا حکم دیا ہے ۔تفصیلات کے مطا بق ٹی ایم اے ڈسکہ کچہری میں تجا وزات کیخلاف آپریشن کر رہی تھی۔ عامر بشارت ایڈووکیٹ اپنے وکیل ساتھیوں کے ہمراہ ٹی ایم اے کے آفس میں کسی کام کے سلسلے میں آئے تو وہاں پر ان کی ٹی ایم اے ملازم فاروق کیساتھ توتکرار ہوگئی جس پر ٹی ایم اے ملازم نے تھانہ سٹی پولیس کو ٹیلی فون کرکے بلا لیا ،جس پر وکلاء نے احتجاج کرنا شروع کردیا اور اسی دوران صدر بار ایسوسی رانا خالد عباس بھی موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے بھی وکلاء کیساتھ مل کر احتجاج کرنا شرو ع کردیا ۔ وکلاء احتجاج کرتے ہوئے تھانہ سٹی کے گیٹ کے سامنے پہنچے تو اسی دوران انچارج تھانہ سٹی شہزاد وڑائچ کی وکلاء کے ساتھ تلخ کلامی ہو گئی اور انہوں نے طیش میں آ کر اپنے سیکیورٹی گارڈ کی بندوق لے کر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں صدر بار ایسوسی ایشن راناخالد عباس ایڈووکیٹ،عرفان چوہان ایڈووکیٹ،جہانزیب ساہی ایڈووکیٹ اور دو راہ گیر عباس مسیح اور ضیاء اﷲ گولیاں لگنے سے شدیدزخمی ہوگئے ۔زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا ،جہاں پر صدر بار دم توڑ گئے ۔ ڈاکٹرز نے دیگر زخمی وکلا کو گوجرانوالہ ریفر کر دیا جہاں پر عرفان ایڈووکیٹ بھی زخموں کی تا ب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء ہڑتال کا اعلان کر کے ڈسٹرکٹ اسپتال پہنچے جہاں پر وکلاء نے ڈیو ٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنا نے کے بعد اسپتال سے نکال دیا۔ وکلا ء نے سیشن کو رٹ میں احتجاج کیا۔ مشتعل وکلاء نے ڈسٹر کٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت کے باہر کھڑی پو لیس گا ڑیوں کے شیشے تو ڑ ڈالے اور عدالت میں ڈیوٹی پر موجود متعدد پولیس اہلکاروں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ سیشن کو رٹ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا ۔وکلاء نے احتجاج کرتے ہوئے شہر کی اہم شاہراہوں سول چوک،ریسٹ ہاؤس چوک،پل نہر بی آر بی ودیگرٹائر جلاکر بلاک کردئیے ۔ پل نہر بی آر بی پر وکلاء نے ٹی ایم اے آفس اور گاڑی کو آگ لگادی ۔ مشتعل وکلا اور مظاہرین نے تھانہ سٹی کا گھیراؤ کر لیا اور ڈی ایس پی آفس میں گھس کر آگ لگا دی۔ پولیس نے مشتعل وکلاء کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ مشتعل مظاہرین نے اسسٹنٹ کمشنرچوہدری ذوالفقار احمدبھون کی رہائش گاہ، آفس اور ریسٹ ہاؤس کو آگ لگا دی۔ڈی ایس پی آفس میں آگ لگانے کے بعد وکلاء نے دوبارہ تھانہ سٹی کا گھیراؤ کرکے پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں ڈی پی او سیالکوٹ ڈاکٹر شہزاد آصف پتھر لگنے سے زخمی ہوگئے ۔پولیس نے ٹی ایم اے دفتر کو آگ لگانے والے چارملزمان کو گرفتارکرکے حوالات میں بندکردیاہے ۔پولیس نے ڈی پی او سیالکوٹ کے حکم پر قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کوگرفتارکرلیا ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظوراحمد ملک نے ڈسکہ واقعہ کانوٹس لیتے ہو ئے ڈسکہ میں فوری طور پر رینجرزتعینات کرنے کاحکم جاری کیا ہے ۔ڈسٹرکٹ سیشن جج سیالکوٹ اورڈسٹرکٹ سیشن جج گوجرانوالہ کوفوری طور پر ڈسکہ پہنچنے کابھی حکم دیا ہے ۔چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے جج صاحبان کو واقعہ کے متعلق فوری رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ رانا خالد عباس تحریکِ انصاف کی وکلا تنظیم انصاف لائرز فورم کے صدر بھی تھے ۔ اسلام آباد، لاہور،کراچی (نمائندہ خصوصی ، خبر نگار خصوصی، اسٹاف رپورٹر )ڈسکہ واقعہ کے خلاف پنجاب بھر میں وکلا برادری سراپا احتجاج بن گئی اور مختلف شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے ۔ وکلا نے احتجاجی مظاہرے کیے ، جلاؤ گھیراؤ کیا اور شدید توڑ پھوڑ کی۔ سند ھ بار کونسل نے سانحہ ڈسکہ کے خلاف منگل کو سندھ بھر میں عدالتی امور کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا۔پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کونسل نے منگل کو ملک گیر ہڑتال اور تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ہے ۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آج ملک بھر کی بار کونسلوں کی عمارتوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اور عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کرینگے اور وکلا بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں گے ۔ پاکستان بار کونسل نے پنجاب حکومت سے ملزمان کی گرفتاری اور ڈی سی او سیالکوٹ کی معطلی کا مطالبہ بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ سانحے میں جاں بحق وکلاکے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی ،ملزمان کی فوری گرفتاری اور وکلاکو سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے ریلیاں نکالی جائیں گی ۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر مسعود چشتی کی زیر صدارت پاکستان بار کونسل اور لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا مشترکہ ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں مشترکہ مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی اور تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کو 48گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے ان کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ چلا کر قرار واقعی سزا دی جائی۔ سانحہ ڈسکہ کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے ذریعے مکمل انکوائری کرائی جائے ۔ آج صبح10:30بجے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں شہداء کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی جائے گی۔ اسلام آباد بار کونسل ، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد نے بھی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو پولیس گردی قرار دیا ہے اور آئی جی پنجاب کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ واقعہ کے خلاف مختلف شہروں میں وکلا نے احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں۔ لاہور میں وکلاء نے پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کیا اور پولیس کی گاڑیوں پرخوب پتھر برسائے ، کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے ۔مشتعل وکلاء نے پنجاب اسمبلی کے باہر بیریئر اور خار دار تار ہٹادیے اور لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر مسعود چشتی کی قیادت میں اسمبلی کے احاطے میں داخل ہوگئے تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے اسمبلی کے دروازے بند کرکے عمارت میں گھسنے سے روک دیا، مشتعل وکلاء اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، اس موقع پر وکلاء نے پنجاب حکومت اور پولیس کیخلاف نعرے بازی کی۔ فیصل آباد، گوجرانوالہ، پسرور، چیچہ وطنی،پاکپتن، چونڈہ، اوکاڑہ، ظفروال، بورے والہ، ننکانہ صاحب، پتوکی،شیخوپورہ، قصور سمیت دیگر شہروں میں بھی وکلا نے احتجاجی مظاہرے کئے اور ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔ وکلا تنظیموں کے مذمتی اجلاس ہوئے اور آج کی ہڑتال کی کال کی مکمل تائید کا اعلان کیا۔ڈسکہ میں وکلا سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پر انجمن تاجران ،دی ڈسکہ انجینئرنگ اینڈ انڈسٹریل ایسوسی ایشن ودیگرنے شٹر ڈاؤن ہڑتال کردی اور پورے شہر کے تمام کاروباری مراکز اور دکانیں بند کر دیں۔ گوجرانوالہ میں سانحہ ڈسکہ کے خلاف لاء کالجز کے طالب علموں نے پولیس کے خلاف ریلی نکالی اور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔لاہور سے جنرل رپورٹر کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ منظور احمد ملک اور پی ٹی آئی رہنما چوہدری سرور نے ڈسکہ واقعہ کے بعد میو اسپتال پہنچ کر زخمی ہونے والے جہانزیب ساہی کی عیادت کی ۔عیادت کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ منظور احمد ملک کی گاڑی کو وکلاء نے گھیر ے میں لے لیا اور شدید نعرے بازی کی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں