جیکب آباد :زیادتی کا شکار لڑکی کو انصاف دلانے کی کاوشیں تیز

جیکب آباد :زیادتی کا شکار لڑکی کو انصاف دلانے کی کاوشیں تیز

سپریم کورٹ اور سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا متاثرہ لڑکی کی سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر اور صوبائی وزیر داخلہ سے بھی ملاقات

جیکب آباد (نما ئندہ دنیا) جیکب آباد میں دو ماہ قبل گیارہویں جماعت کی 16 سالہ طالبہ سے زیادتی کا سپریم کورٹ اور سند ھ ہیومن رائٹس کمیشن نے نوٹس لے لیا۔ ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی اور صوبائی وزیر داخلہ نے متاثرہ لڑکی سے ملاقات کی۔ ایس ایس پی جیکب آباد کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے سول لائن تھانہ کی حدود میں واقع جعفر آباد محلہ میں 12 مئی 2017 کو پولیس اہلکار رحمت اللہ اوڈھو کی بیٹی سے زیادتی کا مقدمہ 15 مئی کو سول لائن تھانے میں لڑکی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے ایف آئی آر میں بیان دیا ہے کہ وہ اپنے گھر سے ٹیوشن کے لیے جارہی تھی تب نعیم جکھرانی، نصراللہ ابڑو اور امان اللہ رند نے اسے اغوا کر کے زیادتی کی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے بعد سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی چیئر پرسن جسٹس ماجدہ رضوی نے بھی نوٹس لیا اور ایس ایس پی جیکب آباد سے رپورٹ طلب کی۔ جیکب آباد پولیس کی رپورٹ کو غیر اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے جسٹس ماجدہ رضوی نے تفتیشی افسر کو کراچی طلب کر لیا۔ ویمن ایکشن فور م اور عورت فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر مہناز رحمن اور روبینہ بروہی ایڈووکیٹ نے متاثرہ لڑکی کے ساتھ سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا اور صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال سے ملاقات کرکے انہیں واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ شہلا رضا نے متاثرہ لڑکی کو یقین دہانی کرائی کہ اس سے زیادتی کا ارتکاب کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا ۔ سہیل انور سیال نے ایس ایس پی جیکب آباد سرفراز نواز شیخ سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے انہیں ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ۔ سرفراز نواز شیخ نے بتایا کہ تین ملزم گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ اس پر لڑکی اور اس کے والد نے بتایا کہ ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا۔ دو ملزم اب تک گرفتار نہیں کیے گئے ۔ سہیل انور سیال نے ایس ایس پی کی جانب سے غلط بیانی کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور فوری طور پر تمام ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ۔ ایشین ہیومن رائٹس کی کو آرڈی نیٹر جویریہ نے بھی صدر ممنون حسین کو خط لکھا ہے ۔ متاثرہ لڑکی اور اس کے والد رحمت اللہ اوڈھو نے حیدر آباد میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی رہنماؤں حسین مسرت، امر سندھو، عرفانہ ملاح اور روبینہ چانڈیو سے بھی ملاقات کی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں