قومی اسمبلی میں صوبے , صوبے کا کھیل

قومی اسمبلی میں صوبے , صوبے  کا کھیل

جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام پر سیاسی جماعتوں نے جس طرح کے خیالات اور تجاویز کا ایوان میں اظہار کیا ہے

(طارق عزیز) وہ ’’دلی دوراست‘‘ کے مترادف ہے ، حکومتی جماعت تحریک انصاف سمیت پیپلزپارٹی، ن لیگ سب صوبہ صوبہ کھیل رہی ہیں، مسلم لیگ ن کے صدر، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے صوبہ بہاولپور کی بحالی اور جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کے لئے بل لانے کا اعلان کر کے سرائیکی عوام کی منزل مزید دور کر دی ہے ، دو صوبوں کا قیام عملاً ممکن نہیں ہے ، جنوبی پنجاب 16اضلاع تین ڈویژن پرمشتمل ہے ، بہاولپور صوبہ جس کی بحالی کا مطالبہ کیا جارہا ہے وہ تین اضلاع بہاولپور ، بہاولنگر اور رحیم یار خان پرمشتمل ہے جبکہ دیگر 13 اضلاع مجوزہ جنوبی پنجاب میں آتے ہیں، غیر متوازن حجم دوصوبوں کے قیام میں بنیادی رکاوٹ ہے ، دلچسپ امر یہ ہے صوبہ بہاولپور بحالی کے مطالبہ پرمسلم لیگ ن اور ق لیگ متحد نظر آئی، وفاقی وزیرطارق بشیر چیمہ نے جنوبی پنجاب صوبہ کی مخالفت کرتے ہوئے بہاولپور صوبہ بحالی کامطالبہ کرکے تحریک انصاف حکومت کومشکل میں ڈال دیا ہے ، پیپلزپارٹی کے رکن ارشاد سیال نے جنوبی پنجاب کی مخالفت کرتے ہوئے سرائیکی صوبہ کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جس میں خوشاب، بھکر اور جھنگ کے اضلاع بھی شامل ہوں استدلال یہ تھا کہ سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا قوموں کے نام پر صوبے بتائے گئے سرائیکیوں کے لئے بھی ان کی زبان کے نام پر صوبہ بننا چاہیے ، تحریک انصاف جس کے انتخابی منشور میں جنوبی پنجاب صوبہ کاقیام شامل ہے ، حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی صوبہ کے قیام کے بجائے آئندہ مالی سال میں جنوبی پنجاب کے لئے الگ بجٹ مختص کرنے کے اعلان پر اکتفا کیا واضح طور پر حکومت کی طرف سے صوبہ کے قیام کو عملی جامع پہنانے کے اعلان سے گریز کیا،مذکورہ صورتحال سے محسوس ہوتا ہے کہ اس قدر اختلاف کی وجہ سرائیکیوں کا یہ خواب جلد شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، ن لیگی رکن سردار ایاز صادق نے پیپلزپارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر سے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی جس سے یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں قربت بڑھنے کا امکان موجود ہے ، آنے والے دنوں میں جب متوقع طور پر زرداری گرفتار ہو سکتے ہیں، دونوں بڑی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوسکتی ہیں، ن لیگی رکن اسمبلی ریاض پیرزادہ نے ایوان میں بلاول بھٹو سے ملاقات کی اور انہیں باور کرایا کہ پیپلزپارٹی کو جنوبی پنجاب صوبہ کی حمایت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ ذوالفقار بھٹو نے جنوبی پنجاب صوبہ کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا، ریاض پیرزادہ بہاولپور صوبہ کے حق میں ہیں اس طرح حکومتی جماعت تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعت ن لیگ کے اندر بھی صوبہ کے حوالے سے مختلف موقف موجود ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں