تحریک انصاف کے نئے پارٹی آئین میں تنظیمی ڈھانچہ تبدیل
تحریک انصاف کے نئے پارٹی آئین میں پارٹی تنظیم کا ڈھانچہ ہی تبدیل کر دیا گیا ، نئے پارٹی آئین میں ریجن کے بجائے ڈویژنل سسٹم متعارف کر وایاگیا ہے
لاہور (یاسین ملک )تحریک انصاف کے نئے پارٹی آئین میں پارٹی تنظیم کا ڈھانچہ ہی تبدیل کر دیا گیا ، نئے پارٹی آئین میں ریجن کے بجائے ڈویژنل سسٹم متعارف کر وایاگیا ہے ، اب پنجاب میں 8 ڈویژنل صدور ، 36 ضلعی صدور، 145 تحصیل صدوراور 3456 یونین کونسل صدور ہوں گے ۔تنظیم سازی یو سی تک کی بجائے اس سے نیچے حلقہ ، وارڈ اور پولنگ سٹیشن تک کی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کا نیا پارٹی آئین جس کی گزشتہ ماہ ہی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے منظوری دی ہے میں پارٹی کاتنظیمی ڈھانچہ ہی تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ پرانے پارٹی آئین میں ہر صوبے کی تنظیم ریجن سے لے کر یو سی تک تھی، اب تنظیم سازی صوبائی صدر کے بعد ڈویژن پھر ضلع، اس کے بعد تحصیل ، یو سی بلکہ یوسی تک کی بجائے اس سے تین درجے نیچے تک جائے گی جو حلقہ، وارڈ اور پولنگ سٹیشن تک ہو گی ۔ پاکستان میں کل 26 ڈویژنوں کے الگ الگ صدور ہوں گے جن میں پنجاب کے 8 ،سندھ کے 5 ،بلوچستان کے 6 اور کے پی کے کے 7 ڈویژنل صدور ہو ں گے ، اسی تناسب سے ہر صوبے کا الگ الگ صدر ہو گا پھر ہر تحصیل کا صدر پھر حلقہ کا صدر ،وارڈ اور آخر میں ہر پولنگ سٹیشن کا بھی صدر الگ الگ ہو گا تاہم ریجن کو تنظیم سازی میں عارضی طور رکھا جائے گا، جب ڈویژن مستحکم ہو جائیں گے تو ریجن ختم کر دئیے جائیں گے ۔تحریک انصاف کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری اعجاز چودھری نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نئے پارٹی آئین میں پارٹی تنظیم کے ڈھانچہ میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں جس سے پارٹی مزید مستحکم ہو گی ۔ ڈھانچہ تبدیل