نادرا سے بلاک شناختی کارڈ ز کی تفصیلات طلب
سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقو ق نے نادرا سے بلاک شناختی کارڈ ز کی تفصیلات طلب کر لیں ،
اسلام آباد(نامہ نگار ، آئی این پی)سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقو ق نے نادرا سے بلاک شناختی کارڈ ز کی تفصیلات طلب کر لیں ، سینیٹ قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کو آگاہ کیا گیا کہ سات قسم کی دستاویزات دکھا کر شہریت کی تصدیق کی جاتی ہے ، اس وقت1لاکھ 30 ہزار شناختی کارڈز بلا ک ہیں ، یہ تاثر درست نہیں کہ صرف قبائلی اضلاع کے لوگوں کے شناختی کارڈز بلاک کئے جاتے ہیں کمیٹی نے 10 سالہ فرشتہ کے قتل کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی، کمیٹی نے وزارت انسانی حقو ق کے حکام کے متاثرہ خاندان کے پاس نہ جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ، آئی جی اسلام آباد نے کمیٹی کو بتایا کہ فوری طور پر ایف آئی آر درج ہونی چا ہئے تھی،ایس ایچ او سے غلطی ہوئی ہے اس کو ہم مانتے ہیں، ایس ایچ او کو معطل کر کے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جبکہ ڈی ایس پی کو بھی معطل کیا گیا، فرشتہ کے والد کے وکیل نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے 50لاکھ کے پیکیج کا اعلان کیا گیا تھا اب اس کو کم کر کے 20 لاکھ کر دیا گیا ہے ،سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس مصطفیٰ نواز کھوکھر کی زیر صدارت ہوا ،اجلاس میں سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے سیلز افسران کا معاملہ بھی زیر غور آیا ،سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ حکومت کا ارادہ ہے کہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی نجکاری کی جائے خریدار بھی کابینہ میں موجود ہے ، کمیٹی نے متاثرہ افراد کو عید کے لئے ریلیف دینے کی سفارش کر دی ،آئی جی اسلام آباد نے کمیٹی کو بتایا کہ 15 تاریخ کو بچی غائب ہوئی 16 کو رپورٹ ہوئی اور 19 تاریخ کو پرچہ ہوا ،اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایف آئی آر کے اندراج میں تین دن کی تاخیر نامناسب ہے ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کمیٹی کو بتایا کہ جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ 28 مئی تک آجائے گی ، سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا وزیر داخلہ متاثرہ خاندان کے پاس نہیں گئے ،واقعہ اسلام آباد میں ہوا ،وزیر اعظم کو بھی جانا چا ہئے تھا ، کامران مائیکل نے کہا کہ انسانی حقوق کی وزیر کہاں ہیں کیا وہ وہاں گئی ہیں ،وہ کمیٹی میں بھی نہیں آتیں ، رپورٹ آنے کے بعد آئندہ اجلاس میں دوبارا معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔