مسئلہ کشمیر :وزیراعظم کا ٹارگٹ 27ستمبر ہے ، تھنک ٹینک

مسئلہ کشمیر :وزیراعظم کا ٹارگٹ 27ستمبر ہے ، تھنک ٹینک

ہم نے جنگیں کشمیر پر لڑیں ،ایاز امیر ،حکومت ہرممکن اقدام کر رہی ہے ،خاور گھمن کشمیر کا مسئلہ بھارتی وزیراعظم کی حرکت کی وجہ سے عالمی سطح پر چلا گیا ، حسن عسکری عمران خان نے اب نریندر مودی کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا ہے ،سلمان غنی کی گفتگو

لاہور(دنیا نیوز) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ ہمیں مودی کا شکر یہ ادا کرناچاہئے کہ اس نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایسے حالات بنا دیئے ہیں کہ ہماری بات سنی جارہی ہے لیکن ایک بات ماننی پڑے گی کہ عمران خان کی شخصیت ایسی ہے کہ عالمی سطح پر ا ن کی بات سنی جاتی ہے ۔دنیا نیوزکے پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے تو جنگیں باقاعدہ کشمیر پر لڑی ہیں، سوشل میڈیا پر تو ایسی ایسی فضول اصطلاحیں آرہی ہیں کہ فلاں فلاں چیز وائرل ہوگئی ہے ۔ٹرمپ کی ثالثی تب ہی بنتی ہے جب دونوں فریق کہیں لیکن انڈیا ایسا چاہتانہیں ہے ۔سیاسی تجزیہ کار،روزنامہ "دنیا" کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر دنیا بھر میں آوازیں اٹھ رہی ہیں اور کہا جارہاہے کہ وہاں پر کشمیریوں کے ساتھ نہیں بلکہ دیگر اقلیتو ں کے ساتھ کیاہورہاہے ؟ مودی ہندوستان کا گوربا چوف بننے جارہاہے ۔انھوں نے کہا آزاد کشمیرمیں جذباتی صورتحال ہے ، وزیر اعظم ایسے کہنا چاہ رہے تھے کہ نوجوان لائن آف کنٹرول عبور کرناچاہتے ہیں تو اس حوالے سے میں جنرل اسمبلی سے آکے بتاؤں گا ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر اس حوالے سے کبھی اس طرح بات نہیں ہوئی جس طرح اس وقت کی جارہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ27ستمبر ٹارگٹ ہے اور اس حوالے سے وزیر اعظم کی تیاری ہوگی اور وزیر اعظم عمران خان اس حوالے سے سنجیدہ ہیں اور کھل کربات کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی معیشت اس وقت ڈانواں ڈول ہے اور بھارت کو اس کے انجام تک پہنچانے کے ذمہ دار مودی صاحب ہیں۔آج کشمیر کا مسئلہ عالمی ہوچکا ہے اقوام متحدہ میں دنیا بھر کے لیڈر موجود ہوں گے وزیر اعظم کا ٹارگٹ 27ستمبر ہے ۔وہ کشمیر ایشو کو نظریاتی بنیادوں پر لڑ رہے ہیں وزیر اعظم عمران خان نے اب نریندر مودی کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا ہے اور وہ رگ آر ایس ایس ہے ۔مودی اس آر ایس ایس کا حصہ رہے ہیں۔ممتاز تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہاہے کہ ٹرمپ سے وزیر اعظم عمران خان کی ملاقاتوں میں کشمیر کے علاوہ افغانستان کے مسئلے پر بھی بات ہوگی کیونکہ امریکا چاہتاہے کہ افغان امن کیلئے بات ہو۔انھوں نے کہا کہ پانچ اگست کے بعد مسئلہ کشمیر دوبارہ عالمی سطح پر ڈسکس ہونا شروع ہوگیا ہے ، بھارت کی پالیسی یہ تھی کہ کشمیر کی بات عالمی سطح پر ہونی ہی نہیں چاہئے ۔ یہ معاملہ مودی کی حرکت کی وجہ سے عالمی سطح پر چلا گیا ہے ۔اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیوروچیف خاور گھمن نے کہا کہ وزیر اعظم نے آج بھارت اور عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مظالم سے انتہا پسندی بڑھے ۔ سفارتی سطح پر بھی حکومت پاکستان ہر ممکن اقدام کر رہی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں