شہریت بل : مودی نے خود بھارت کیخلاف جنگ چھیڑدی
بل بھارتی آئین اور سیکولرازم کیخلاف ، اقدام نازی جرمنی کی کارروائی سے مشابہ معیشت زوال پذیر ، بیروزگاری ، شرح نمو 23 برسوں میں کم ترین :چینی اخبار
کراچی (دنیا مانیٹرنگ ) بھارت میں شہریت ترمیمی بل کے نفاذ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر چینی اخبار سائوتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے لکھا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے اس اقدام کے ذریعے خود اپنے ملک کیخلاف ہی جنگ چھیڑدی ہے ، بھارت کی معیشت مسلسل زوال پذیر ہے ، اسے اس دلدل سے نکالنے کی بجائے مودی حکومت نے شہریت ترمیمی بل کے ذریعے ایسا اقدام کیا ہے جو سیکولر ازم پر مبنی بھارتی آئین کے یکسر منافی اور جرمنی میں نازی دور کی کارروائیوں سے مشابہ ہے ، یہی وجہ ہے کہ آسام اور متعدد شمال مشرقی ریاستوں میں عوام کے احتجاج میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، یہی نہیں بلکہ 3 ریاستوں پنجاب، بنگال اور کیرالہ نے شہریت ترمیمی بل پر عملدرآمد سے انکار کردیا ہے ، چینی اخبار نے مزید لکھا ہے کہ اپنے ملک کی تیزی سے بگڑ تی ہوئی معیشت کو سنبھالنے کی بجائے مودی حکومت ایسے معاملات میں پھنس گئی ہے جن سے سوائے نقصان کے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا کیونکہ بھارت میں بے روزگاری اس وقت گزشتہ 45 برس کی بلند ترین شرح کو چھورہی ہے ، دوسری جانب اقتصادی شرح نمو گزشتہ 6 سہ ماہی مدتوں سے مسلسل کم ہو رہی ہے ، اب یہ شرح گزشتہ 23 برس کی کم ترین سطح پر آگئی ہے ، ایک زمانے میں بھارت میں اقتصادی نمو کی شرح دو ڈیجٹ (2 digit) میں ہوتی تھی لیکن بھارت میں اب یہ شرح گھٹ کر 4.5 ہوگئی ہے ، مرکزی حکومت کے پاس نقد رقم کی اس قدر کمی ہوگئی ہے کہ وہ ریاستوں کو ان کے حصے کی ادائیگی بھی نہیں کرپارہی، چینی اخبار کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پوور نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت کی معیشت میں بہتری کے شواہد نہ ملے تو بھارت کو ‘‘ جنک گریڈ’’ ریٹنگ میں ڈال دیا جائے گا، بھارت میں بچوں کی ناقص غذائیت کی شر ح بہت زیادہ ہے ، 6 ماہ سے 23 ماہ تک کی عمر کے بچوں کو کم سے کم مقدار میں خوراک بھی نہیں ملتی، چینی اخبار کے مطابق مودی حکومت نے جو شہریت ترمیمی بل نافذ کیا ہے اس کا کوئی جواز سمجھ میں نہیں آتا، اس لئے کہ بنگلہ دیش کے قیام کو بھی طویل عرصہ گزرچکا ہے ، اب کسی بھی ملک سے بڑی تعداد میں مہاجرین کے بھارت آنے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔شہریت ترمیمی بل کی طرح ‘‘ نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز’’ میں ناموں کا اندراج بھی ایک شدید متنازعہ معاملہ ہے ، مودی حکومت کا موقف ہے کہ بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کی بھارت میں آمد کو روکنے کیلئے اس سکیم (رجسٹر ) کے تحت شہریوں کا اندراج بہت ضروری ہے لیکن مودی اس بات کا جواب نہیں دے سکے کہ اس وقت تو کسی بھی ملک سے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکین وطن کے بھارت آنے کا کوئی امکان نہیں تو ایسی صورت میں ‘‘ نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز’’ کا مسئلہ کیوں کھڑا کردیا گیا ہے ؟ کیونکہ اس کے نتیجے میں بھارتی قوم مزید تقسیم اور انتشار کا شکار ہوجائے گی، بھارت کے انسان دوست حلقوں نے برملا یہ کہنا شروع کردیا ہے کہ مودی حکومت کے یہ اقدامات مسلمانوں کے خلاف ہیں۔