حکومت اپوزیشن کا اتفاق، جنرل باجوہ کو توسیع اچھی خبر
اس معاملے میں بہتر سیاسی ماحول بن رہا ہے ، حکومت کا لب ولہجہ بھی بدلا ہے : میزبان یکم فروری سے شناحتی کارڈ کی شرط نافذ ہو گی: شبرزیدی کی دنیا کامران خان کیساتھ گفتگو
لاہور (دنیا نیوز) پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میزبان نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ اُمید ہے سال 2020 ء پاکستان کے لیے بہتر خبروں کا سال ہو گا،اس وقت جو بہتری آئی ہے وہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ہے ، وفاقی کابینہ نے ترمیمی بل بڑی تیزی سے منظور کیا، اب یہ پارلیمنٹ میں جائے گا۔ میزبان نے کہا کہ حکومتی ٹیم نے اپوزیشن سے بہت اچھے انداز میں گفتگو کی ہے ، امید ہے یہ اتفاق رائے منظور کر لیا جائے گا، اس بل کی منظوری کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ کو 2023 ء تک بطور آرمی چیف توسیع مل جائے گی جو پاکستان کے لیے بہت اچھی اور مثبت خبر ہے ۔ رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے اس بل کی غیر مشروط حمایت کر دی ہے ۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم پیپلزپارٹی کی قیادت سے بھی ملی۔ بلاول بھٹو نے پارلیمنٹ میں ڈبیٹ کی خواہش کا اظہار کیا۔ پیپلزپارٹی بھی بل کی حمایت کرے گی۔ جے یو آئی (ف)کی قیادت سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے رابطہ کیا ہے ۔ اطلاعات ہیں کہ جے یو آئی بھی اس بل کی حمایت کرے گی۔اس معاملے پر پوری پارلیمنٹ وزیر اعظم عمران خان کی پشت پر کھڑی ہو گی۔ ایک بہتر سیاسی ماحول بن رہا ہے ۔ توقع ہے الیکشن کمیشن، نیب قوانین کی تبدیلی کے حوالے سے اپوزیشن کی سفارشات کو بھی شامل کیا جائے گا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے ،اس معاملے میں حکومت سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے ۔ حکومت کا لب و لہجہ بدلا ہے ۔میزبان نے کہا کہ پاکستان میں زبردست تبدیلی آ رہی ہے ۔ بہت سارے ٹیکس قوانین میں یکمشت تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ غیر دستاویزی کاروبار کے دروازے بند ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ تاجروں سے مذاکرات میں ہمارے درمیان کچھ چیزیں طے ہوئی تھیں، ہم نے شناختی کارڈکی شرط کبھی واپس نہیں لی تھی،31 جنوری کے بعد شناختی کارڈ کی شرط نافذ العمل ہو گی۔ ریٹیلرکی پہلے سال کی سیلز کے لیے پوائنٹ آف سیل سسٹم لا رہے ہیں۔ یکم جنوری سے اس پر عمل درآمدشروع ہو گیاہے ۔ رئیل اسٹیٹ میں کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں ایویلیوایشن ابھی کم ہے ، ایویلیوایشن کے عمل کوبہتربنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہر ٹرانزیکشن کو مارکیٹ ویلیو کے 85 فیصدتک لے کرجائیں گے ۔ شادی بیاہ سے جڑے کاروبارکوبھی دستاویزی بنائیں گے ،بہت سے کاروبارہیں جوسرکاری پیسوں پرچل رہے ہیں،وہ گاہک سے سیلزٹیکس لیتے ہیں لیکن حکومت کونہیں دیتے ۔ ریسٹورنٹس عوام سے 16 فیصدٹیکس لیتے ہیں، حکومت کونہیں دیتے ۔ ریسٹورنٹس میں پوائنٹ آف سیلزسسٹم لگا رہے ہیں، لوگ بل کی ادائیگی سے پہلے اس پرسیلزٹیکس نمبرضرور دیکھیں، رسید پرسیلزٹیکس نمبر نہ ہو تو سیلز ٹیکس ادا نہ کریں۔ جیولرانڈسٹری کو دستاویزی بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ ٹیکس وصولی کاہدف 5 ہزار500ارب روپے تھا۔ ٹیکس وصولی کا نیاہدف 5 ہزار 235 ارب روپے ہے ۔ پہلے 6 ماہ کاہدف 2 ہزار 170 ارب روپے ہے ، پہلے 6 ماہ میں 2 ہزار 80 ارب روپے ٹیکس وصولی کر چکے ہیں۔