بلدیاتی نظام:حلقہ بندیوں کے قواعد و ضوابط کا نوٹیفکیشن جاری
ضلعی اتھارٹی میں الیکشن کمیشن افسر،سرکاری ملازمین اور عدلیہ سے ممبرز ہونگے الیکشن کمیشن نیبر ہوڈ اور ویلیج پنچایت کونسلز کی تکمیل کا دورانیہ طے کرے گا
لاہور (عمران ملک)گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے نئی حلقہ بندیوں کے گزٹ نوٹیفکیشن پر دستخط کر کے اجازت دے دی جس کے بعد نیبر ہوڈ کونسلز اور ویلیج پنچایت کونسلز کی حلقہ بندیوں کے قواعد و ضوابط کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ انتخابات کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں اور حد بندیوں کے بعد اب حلقہ بندیوں کا عمل شروع کردیا گیا ہے ۔ بلدیاتی ایکٹ 2019 کے کلاز سات کے تحت حلقہ بندیوں کی تشکیل نو کی جائے گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق الیکشن کمیشن ڈسٹرکٹ حلقہ بندی اتھارٹی کا تعین کرے گا۔ضلعی حلقہ بندی اتھارٹی میں الیکشن کمیشن کے افسران، سرکاری ملازمین اور عدلیہ سے ممبرز ہونگے ۔جوڈیشری سے ممبر کا انتخاب چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی مشاورت سے ہوگا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق الیکشن کمیشن ہی نیبر ہوڈ کونسلز اور ویلیج پنچایت کونسلز کے تکمیل کا دورانیہ طے کرے گا، فارم ون پر نیبر ہوڈ کونسلز اور ویلیج پنچایت کونسلز کا محل وقوع اور ڈیٹا مرتب کرکے تینوں ممبرز دستخط کرینگے ۔ اسی طرح نیبر ہوڈ کونسل کا اندراج، حلقہ انتخاب، مردم شماری کے مطابق آبادی کا تناسب اور سٹیٹ اور سینسز بلاک کا شمار کرنا لازم ہوگا۔ فارم ٹو پر شہری یا عوامی نمائندے اعتراضات داخل کرا سکیں گے ۔فارم تھری پر نیبر ہوڈ کونسلز کی حتمی فہرست جاری کی جائیگی اور فارم تھری پر نیبر ہوڈ کونسل کا نام، الیکٹورل ایریا اور سٹیٹ سینسز بلاک کا اندراج کرنا ہوگا۔ محکمہ بلدیات پنجاب نے نیبر ہوڈ کونسلز اور ویلیج پنچایت کونسلزکے تمام قواعد و ضوابط الیکشن کمیشن کو ارسال کردئیے ۔